
بیروت: لبنان کے صدر جوزف عون نے جمعہ کو امریکہ سے فوج کو سازوسامان اور وسائل کے ساتھ مدد جاری رکھنے کی اپیل کی تاکہ وہ اپنی قومی سلامتی کے فرائض کی تکمیل میں مدد کرسکیں خاص طورپر جنوبی لبنان میں۔
لبنان کے صدر کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، مسٹر عون نے بیروت میں کانگریسی ڈیرل عیسیٰ کی قیادت میں امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے دوران واشنگٹن سے جنوبی لبنان میں اپنے قبضہ والے پانچ بقیہ مقامات سے اسرائیل کے انخلاء کو مکمل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی بھی درخواست کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر عیسی نے مسٹر عون کو ان کے انتخاب پر مبارکباد پیش کی اور مختلف شعبوں میں لبنان کی حمایت کے لیے واشنگٹن کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ امریکی انتظامیہ اور کانگریس کے ساتھ مل کر لبنان کے مکمل اسرائیلی انخلاء کے مطالبے کو پورا کریں گے۔
ملاقات کے بعد مسٹرعیسیٰ نے صحافیوں کو بتایا کہ بات چیت میں لبنان کو درپیش طویل المدتی اور قلیل مدتی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں گورننس کو مضبوط کرنا، اقتصادی اصلاحات کو فروغ دینا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد شامل ہے۔
جنوبی لبنان میں پانچ مقامات پر اسرائیل کی مسلسل موجودگی کے بارے میں، مسٹر عیسی نے تسلیم کیا کہ اگرچہ اہم پیش رفت ہوئی ہے، لیکن مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہتھیاروں کے ذخیرے اور زیر زمین سرنگوں کو تباہ کرنے سمیت جاری سیکورٹی چیلنجوں کا حوالہ دیا۔ تاہم، انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ قرارداد 1701 کی مکمل تعمیل بالآخر حاصل کی جائے گی۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ اور اقوام متحدہ قرارداد کی عدم تعمیل پر تمام فریقوں کو جوابدہ ٹھہرائیں گے۔
مسٹرعیسیٰ نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ لبنان کے لیے امریکی فوجی مدد جاری رہے گی۔