راجستھان کے اسپیکر ناراض نظر آئے ’کوئی موبائل چارج کرنے لگا'، چار ارکان اسمبلی کے آئی پیڈ ٹوٹے‘

دوپہر کے کھانے کے بعد ایوان میں پہنچے اسپیکر واسودیو دیونانی کافی ناراض نظر آئے۔ ارکان اسمبلی  کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی پیڈس لگانے پر کافی رقم خرچ ہوئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

راجستھان اسمبلی کو پیپر لیس بنانے کے لیے ارکان اسمبلی کی سیٹوں پر آئی پیڈ لگائے گئے ہیں۔ اسپیکر واسودیو دیونانی نےا رکان اسمبلی کے آئی پیڈ کے ساتھ برتاؤ کے لیے ان کی سرزنش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کی کارروائی کو پیپر لیس بنانے کے عمل میں 16-17 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ قانون ساز آئی پیڈ کا صحیح استعمال نہیں کر رہے ہیں۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق دوپہر کے کھانے کے بعد ایوان میں پہنچے اسپیکر واسودیو دیونانی کافی ناراض نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ایم ایل اے آئی پیڈ کا صحیح استعمال نہیں کر رہے ہیں۔ چار ایم ایل اے کے آئی پیڈ کو ٹھیک کرانا پڑا۔ انہوں نے کہا، “اگر کوئی آئی پیڈ کو اسٹینڈ کے طور پر استعمال کر رہا ہے، تو وہ اس پر دباؤ ڈالتے ہیں۔ بہت سے ایم ایل اے آئی پیڈ نکال کر اپنے موبائل فون کو چارج کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ بہت سے ایم ایل اے جاتے وقت آئی پیڈ کو لاک بھی کر دیتے ہیں۔”

اراکین اسمبلی کو مشورہ دیتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ آپ اسے گھریلو سامان کی طرح استعمال کریں۔ قابل ذکر ہے کہ چار ایم ایل اے کے آئی پیڈ ٹوٹے ہوئے پائے گئے تھے۔ ٹوٹے ہوئے آئی پیڈ کو ٹھیک کر دیا گیا ہے۔ اسپیکر واسودیو دیونانی نے کہا، “چاروں ایم ایل اےکے ناموں کو وہ  عام نہیں کرنا چاہتا۔”

انہوں نے اراکین اسمبلی کو تین چیزوں پر عمل کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا، “آئی پیڈ کو پریشر اسٹینڈ کے طور پر استعمال نہ کیا جائے ۔ موبائل فون آئی پیڈ سے کنیکٹ نہیں ہوں گے۔” ایم ایل اے کو دیا گیا تیسرا مشورہ یہ تھا کہ آئی پیڈ کو لاک نہ کریں۔ اسپیکر واسودیو دیونانی نے کہا کہ دو سو ایم ایل اے کی سیٹوں پر آئی پیڈ لگانے پر کافی رقم خرچ کی گئی ہے۔ اس لیے اب سے تمام ایم ایل اے ان کا  خیال رکھیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *