برطانوی اور مصری آثار قدیمہ کی ٹیم نے مشترکہ طور پر اس پراسرار مقبرے کو دریافت کیا ہے۔ یہ تاریخی قبر مصر کے لکسر واقع مغربی علاقے میں تھیبس پہاڑی علاقے میں ملی جو معروف ’وَیلی آف دی کنگس‘ کا حصہ ہے۔


مصر میںپراسرار مقبرے کی دریافت@luxortimes
3500 سال پرانا ایک راز جو ریت میں دفن تھا، اب دنیا کے سامنے آ چکا ہے۔ مصر میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے ایک اہم دریافت کی ہے۔ انہوں نے راجا تھٹموس دوئم کی قبر دریافت کر لی ہے۔ ماہرین اسے 1922 میں دریافت توتن خامون کی قبر کے بعد سب سے بڑی دریافت مان رہے ہیں۔ یہ تاریخی قبر مصر کے لکسر کے مغربی علاقے میں تھیبس پہاڑی علاقے میں ملی ہے، جو معروف ’وَیلی آف دی کنگس‘ کا حصہ ہے۔ برطانوی ماہرین اور مصری آثار قدیمہ کی ٹیم نے مشترکہ طور پر اس پراسرار مقبرے کو دریافت کیا ہے۔ آئیے ذیل میں جانتے ہیں کہ اس قبر کے اندر کیا ملا ہے اور یہ دریافت مصر کے لیے کیوں اتنی خاص ہے۔
لاش کے ساتھ ڈالے گئے تھے یہ سامان:
آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق، قبر کے اندر کئی تاریخی نقوش ملے ہیں۔ ان میں الباسٹر جار (پتھر کے قدیم برتن) کے ٹکڑے بھی شامل ہیں، جن پر راجا تھٹموس دوئم اور ان کی اہلیہ رانی ہتشیپسوت کا نام کندہ ہے۔ یہ واضح اشارہ ہے کہ یہ مقبرہ تھٹموس دوئم کا ہی ہے۔
کیوں تھی دریافت اتنی مشکل؟
اس قبر کو دریافت کرنے میں سائنسدانوں کو 3 سال لگے۔ جب پہلی بار اس کا داخلی راستہ اور مرکزی راستہ دریافت ہوا تو آثار قدیمہ کے ماہرین کا خیال تھا کہ کسی رانی کی قبر ہو سکتی ہے۔ یہ قبر تھٹموس سوئم کی بیویوں اور مصر کی واحد خاتون فرعون رانی ہتشیپسوت کی قبر کے قریب موجود ہے، جس سے حقیقت حال پوشیدہ رہی تھی۔ اس کے علاوہ سالوں تک آئی سیلاب اور قدرتی آفات کی وجہ سے قبر مکمل طور پر خراب ہو چکی تھی، جس کی وجہ سے اس کی شناخت مشکل ہو گئی تھی۔
کون تھا راجہ تھٹموس دوئم؟
تھٹموس دوئم مصر کے 18 ویں خاندان کے فرعون تھے۔ ان کی اہلیہ رانی ہتشیپسوت نہ صرف رانی تھیں، بلکہ ان کی سوتیلی بہن بھی تھیں۔ تھٹموس دوئم کی حکومت کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں تھی، لیکن یہ دستیاب ان کی زندگی اور دور حکومت سے متعلق نئے رازوں سے پردہ اٹھا سکتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ راجا تھٹموس دوئم کی ممی پہلے ہی 19 ویں صدی میں مصر کے ’الدیر البحری‘ نامی علاقے میں دریافت کی جا چکی تھی۔ ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی ممی کو صدیوں قبل لٹیروں کے ذریعہ لوٹ لیا گیا تھا اور پھر اسے دوسری جگہ چھپا کر رکھ دیا گیا تھا۔ اب یہ ممی مصر کے ’قومی تہذیبی میوزیم‘ میں رکھی گئی ہے۔
مصر کی تاریخ کے لیے اس دریافت کی کیا اہمیت ہے؟
مصری حکومت کے مطابق یہ دریافت قدیم تہذیبوں کے مطالعے لیے کافی اہم ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب تھٹموس دوئم سے متعلق کئی اہم نقوش دریافت ہوئی ہے، کیونکہ اب تک ان کی کوئی بھی چیز دنیا کے کہ کسی بھی میوزیم میں دستیاب نہیں تھی۔ اس دریافت سے مصر کی خوشحال تاریخ کے کئی نئے رازوں کا انکشاف ہو سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔