کرناٹک: موڈا معاملے میں وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ان کی اہلیہ کو کلین چٹ، لوک آیکت نے کہا ’نہیں ملا کوئی ثبوت‘

لوک آیکت پولیس نے کہا کہ موڈا زمین الاٹمنٹ معاملے میں ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ان کی اہلیہ پاروتی کے خلاف الزام ثابت نہیں کیے جا سکے۔

تصویر سوشل میڈیاتصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (موڈا) معاملے میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ان کی اہلیہ کو کلین چٹ مل گئی ہے۔ لوک آیکت پولیس کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سدارمیا، ان کی اہلیہ اور دیگر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے۔ واضح ہو کہ موڈا زمین کی الاٹمنٹ معاملے میں 25 ستمبر کو خصوصی عدالت کے حکم کے بعد 27 ستمبر کو لوک آیکت پولیس نے وزیر اعلیٰ سدارمیا، ان کی اہلیہ اور ان کے بھائی ملکارجن سوامی کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ لوک آیکت پولیس نے کہا کہ موڈا زمین الاٹمنٹ معاملے میں ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ان کی اہلیہ پاروتی کے خلاف الزام ثابت نہیں کیے جا سکے۔ افسران نے بتایا کہ انہوں نے حتمی رپورٹ ہائی کورٹ کو سونپ دی ہے۔

لوک آیکت پولیس نے کارکن اسنیہمئی کرشنا کو بھیجے گئے ایک خط میں لکھا کہ معاملے میں ملزم 1 سے ملزم 4 کے خلاف ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے الزام ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ اس لیے حتمی رپورٹ ہائی کورٹ کو سونپی جا رہی ہے۔ موڈا کے ذریعہ 2016 سے 2024 تک 50:50 کے تناسب میں معاوضۂ اراضی فراہم کرنے کے الزامات کی آگے جانچ کی جائے گی اور دفعہ (8)173 سی آر پی سی کے تحت ایک اضافی حتمی رپورٹ ہائی کورٹ کو سونپی جائے گی۔

موڈا شہری ترقی کے پیش نظر اپنی زمین گنوانے والے لوگوں کے لیے ایک اسکیم لے کر آئی تھی۔ 50:50 نام کی اس اسکیم میں زمین گنوانے والے لوگ ترقی یافتہ زمین کے 50 فیصد کے حقدار ہوتے تھے۔ یہ اسکیم 2009 میں پہلی بار نافذ کی گئی تھی۔ جسے 2020 میں اس وقت کی بی جے پی حکومت نے بند کر دیا۔ حکومت کی جانب سے اسکیم کو بند کرنے کے بعد بھی موڈا نے 50:50 اسکیم کے تحت زمینوں کا حصول اور الاٹمنٹ کرنا جاری رکھا۔ مکمل تنازعہ اسی سے منسلک ہے۔ الزام ہے کہ وزیر اعلیٰ سدھا رمیا کی اہلیہ پاروتی کو اسی کے تحت فائدہ پہنچایا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ سدھا رمیا کی اہلیہ کی 3 ایکڑ اور 16 گنٹا زمین موڈا کی طرف سے حاصل کی گئی۔ اس کے بدلے میں ایک مہنگے علاقے میں 14 سائٹس الاٹ کی گئیں۔ میسور کے باہری علاقے میں یہ زمین وزیر اعلیٰ سدھا رمیا کی اہلیہ پاروتی کو ان کے بھائی ملکارجن سوامی نے 2010 میں تحفہ کے طور پر دی تھی۔ الزام ہے کہ موڈا نے اس زمین کو حاصل کیے بغیر دیونور تیسرے مرحلے کے منصوبے تیار کر دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *