عبداللہ اعظم ہردوئی جیل میں بند ہیں، وہ 17 ماہ بعد جیل سے باہر آئیں گے، یوپی میں سماجوادی پارٹی کی حکومت ختم ہونے اور یوگی حکومت بننے کے بعد اعظم خاں اور ان کے کنبہ پر کئی کیس درج ہوئے تھے۔


سماجوادی پارٹی کے جنرل سکریٹری اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے جیل سے باہر آنے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ دشمنانہ ملکیت خرد برد سے متعلق معاملے میں عبداللہ اعظم کی ضمانت منظور ہو گئی ہے۔ رام پور کے ایم پی-ایم ایل اے مجسٹریٹ کورٹ نے عبداللہ کو ضمانت پر رِہا کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ 3 سے 4 دنوں میں وہ جیل کی سلاخوں سے باہر آ جائیں گے۔ ایک وقت تھا جب اعظم خان، ان کی شریک حیات تنزین فاطمہ اور بیٹا عبداللہ اعظم تینوں جیل میں بند تھے۔ تنزین پہلے ہی ضمانت پر جیل سے باہر آ چکی ہیں، اور اب عبداللہ کی رِہائی کا پروانہ بھی صادر ہو گیا ہے۔
سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم ہردوئی جیل میں بند ہیں۔ وہ 17 ماہ بعد جیل سے باہر آئیں گے۔ یوپی میں سماجوادی پارٹی کی حکومت جانے اور یوگی حکومت بننے کے بعد اعظم خاں اور ان کے کنبہ پر یکے بعد دیگرے کئی کیسز درج ہوئے تھے۔ کئی کیسز اعظم خان کے ساتھ ساتھ ان کی بیوی تنزین اور بیٹے عبداللہ پر ہوئے، جس کے بعد انھیں جیل میں بند کر دیا گیا۔ عبداللہ کو دشمنانہ ملکیت ہضم کرنے کے معاملے میں ملزم بنایا گیا تھا۔ یہ مقدمہ ریکارڈ روم کے اسسٹنٹ ریکارڈ کیپر محمد فرید کی طرف سے سول لائنس تھانے میں 9 مئی 2020 کو درج کرایا گیا تھا۔ لکھنؤ کے پیرپور ہاؤس باشندہ سید آفاق احمد اور نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔ اس میں دشمنانہ ملکیت کو خرد برد کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
دشمنانہ ملکیت معاملے میں ضمانت کے لیے اعظم خان نے بھی عرضی لگائی تھی۔ حالانکہ بعد میں انھوں نے عرضی واپس لے لی تھی۔ اس کے بعد عبداللہ اعظم کی ضمانت عرضی پر پیر کے روز بحث پوری ہو گئی تھی۔ معلوم ہو کہ کچھ ماہ پہلے دشمنانہ ملکیت کو خرد برد کرنے کے الزام میں پھنسے سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خاں و عبداللہ اعظم کو رامپور پولیس نے کلین چٹ دے دی تھی۔ اس کے بعد یہ معاملہ انتظامیہ تک پہنچا تھا۔ انتظامیہ نے اس معاملے پر دوبارہ غور و خوض کا حکم دیا تھا۔ ایس پی نے اس معاملے کی جانچ کرائم سیل کے انسپکٹر نواب سنگھ کو سونپی تھی۔ نواب سنگھ اس وقت شہر کوتوال ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔