سلسلہ چشتیہ پر چار روزہ قومی سمینارپر ایک رپوٹش

حیدرآباد: دکن کی سرزمین زمانہئ ماضی سے ہی اپنی انفرادیت کے لئے  جانی جاتی ہے اور آج بھی اس کو یہ مقام حاصل ہے اس خطہ پر ایک ایسی خانقاہ بھی موجود ہے جو خاموشی سے اپنی علمی و روحانی خدمات انجام دے رہی ہے۔ اس خانقاہ سے اہل علم بخوبی واقف ہیں جس کا نام خانقاہ سلاسل صوفیا قادری گلشن ہے۔

خانقاہ سلاسل صوفیا قادری گلشن اور لاابالی اکیڈیمی کے اشتراک سے ابھی تک کئی قومی سمینار منعقد کئے گئے ہیں جن میں قابل ذکر ”حیدرآباد کے نعت گو شعراء“ ”سلسلہئ قادریہ کی علمی ادبی خدمات“ ”سلسلہئ  سہر وردیہ کی علمی وادبی خدمات“ ”سلسلہئ نقشبندیہ کی علمی و ادبی خدمات“ جیسے موقر سمینارس ہیں۔ امسال ”سلسلہئ چشتیہ کی علمی وادبی خدمات“ پر چہار روزہ سمینار بتاریخ /6 فبروری 2025ء تا /9 فبروری 2025ء منعقد ہوا۔

سمینار کی انفرادیت یہ تھی کہ خانقاہ سلاسل صوفیا قادری گلشن اور لاابالی اکیڈیمی نے اس سمینار میں شعبہئ فارسی ومطالعات وسط ایشاء مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے اشتراک کیا تھا  اس سمینار کا افتتاحی اجلاس /6 فبروری  کانفرنس ہال اسکول آف لیانگویجس بلڈنگ مانو میں صبح 11 بجے تا دوپہر 1 تک منعقد ہوا ۔

اس افتتاحی اجلاس کی صدارت پدم شری پروفیسر عین الحسن شیخ الجامعہ مانو نے فرمائی۔کلیدی خطبہپروفیسر تنویر الدین خدانمائی سابق صدر شعبہئ فارسی جامعہ عثمانیہ نی دیا اور خطبہئ استقبالیہ سمینار کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیدہ عصمت جہاں نے پیش کیا اور اغراض و مقاصد سمینار کے کنوینر مفتی ڈاکٹر حافظ میر شاہ مرتضی علی قادری الحیدری لطیفی نے پیش کیا۔

مہمانان خصوصی ح   ضرت مولانا سید شاہ خواجہ عیاث الدین چشتی اجمیر شریف، ح   ضرت مولانا سید شاہ غلام افضل بیابانی سجادہ نشین بارگاہ بیابانی ورنگل و صدر حج کمیٹی تلنگانہ، ح   ضرت مولانا سید شاہ  حیدر ولی اللہ قادری سجادہ نشین بارگا ہ دادا پیر نلنگہ مہاراشٹرا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار فرمایا۔قرأت کلام پاک قاری توفیق الدین نے پڑھی اور نعت و منقبت سید تراب بندہ نوازی پیش کی ہدیہ تشکر مفتی ڈاکٹر محمد خان بیابانی نے پیش کیا نظامت کے فرائض ڈاکٹر افتحار احمد نے انجام دئے۔

خانقاہ سلاسل صوفیا قادری گلشن اور لاابالی اکیڈیمی مولانا سید شاہ عبد الرحمن حسن قادری کو ”شاہ طاہر ایوارڈ“2025ء بیاد گار حضرت سید شاہ طاہر قادری ؒ (ادھونی) برائے شاعری مع خطاب”احسن الشعراء“و کیسہئ زر 5000 ہزار پیش کیا گیا  اسی طرح ’شاہ طاہر ایوارڈ“ 2025ء برائے فنِ تاریخ گوئی مولانا عرفان اللہ شاہ نوری کومع خطاب”ماہرِ تاریخ گوئی”و کیسہئ زر 5000 ہزار پیش کیا گیا۔بعد از افتتاحی مجلس یونیورسٹی کے گیسٹ ہاوس میں ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔

اس سمینار کا دوسرا اجلاس دوپہر 3 بجے منعقد ہوا جس میں چیر پرسن کی حیثیت سے مجھ کو  یعنے ڈاٹر یسین قدوسی کوموقع دیا گیا جبکہ پروفیسر عزیم بانو،ڈاکٹر سیدہ عصمت جہاں،  ڈاکٹر رصوان احمد،ڈاکٹرافتخار احمد،ڈاکٹر محمد صادق،محمد الیاس، خواجہ حمید الدین،خواجہ مقیم الدین نے اپنے گراں قدر مقالے پیش کئے۔

/7 فبروری صبح 10 بجے تا 12 بجے نغمہئ  صوفیا خانقاہ سلاسل صوفیا قادری گلشن پرمنعقدہوا بعد از نماز وظہرانہ آن لائن سیشن کا انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت مفتی ڈاکٹر حافظ میر شاہ مرتضی علی قادری الحیدری لطیفی نے کی جس میں ڈاکٹر  نکہت فاطمہ لکھنو،شائیدہ نذیر JNU،شبینہ کوثر لکھنو ،محمد جاوید JNU،محمد عارفJNU، اور مریم خاتون لکھنو نے اپنے گراں قدر مقالے پیش کئے۔

/8 فبروری صبح 10 بجے تا 1 بجے دوپہر آن لائن سیشن کا انعقاد خانقاہ سلاسل صوفیا قادری گلشن پرعمل میں آیا  جس میں حضرت مولانا  سید جلال الدین قادری (مدینہ شریف) سید تحسین قادری (شکاگو امریکہ) مولانا نظام غوری (جدہ) ڈاکٹر اسماء حیدرآباد،ڈاکٹر سید عبد المھیمن قادری حیدرآباد نے اپنے مقالے پیش کئے۔ بعد از نماز وظہرانہ طرحی مشاعرہ بطرح”غوث و خواجہ باغ ِ زہرا کے شگفتہ ہیں گلاب“ منعقد ہوا۔

 جس کی صدا ر ت مفتی ڈاکٹر حافظ میر شاہ مرتضی علی قادری الحیدری لطیفی نے فرمائی مہمان خصوصی کی حیثیت سے حضرت مولانا سید شاہ رضوان پاشاہ قادری لابالی نے شرکت کی جس میں زین الشعراء سردار سلیم، احسن الشعراء سید شاہ عبد الرحمن حسن قادری’قادری انیس احمد’میر شاہ یسین علی قادری، سید علی بخاری، سید ماجد خلیل،ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری، ثناء اللہ واصفی، مفتی محمد خان بیابانی، محمد اسمعیل قدیری اور صدر بزم نے اپنا طرحی کلام پیش کیا۔

/9 فبروری دوپہر 2 بجے تا شام 5 بجے بمقام حواجہ شوق ہال اردو مسکن میں اس سمینار کا آخری سیشن منعقد ہوا جس کی صدارت مالانا سید شاہ ندیم اللہ حسینی  سجادہ نشین شاہ راجو قتال حسینی نے فرمائی۔راقم الحروف  ڈاکٹر یسین قدوسی کے علاوہ پروفیسر عبد الیمید اکبر،مفتی حنیف قادری،مولانا سید شاہ عبد الرحمن حسن قادری،ڈاکٹر منظور دکنی، ڈاکٹر عماد الدین،  ڈاکٹر فرید الدین  نے اپنے گراں قدرمقالے پیش کئے۔

 اس اجلاس کی نظامت خواجہ حمید الدین نے کی جبکہ نعت شہزادہ میر شاہ یسین علی قادری نے مسحور کن انداز میں ہیش فرمائی اس سمینار کا اختتام سمینار کے کنوینیر ڈاکٹر لطیفی کے اختتامی کلمات اور ہدیہ تشکر پر ہوا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *