مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، براعظم افریقہ میں جوہری پاور پلانٹ کے حامل واحد ملک جنوبی افریقہ اپنی توانائی کی پیداوار میں 2500 میگاواٹ کا اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ یہ اقدام ملک میں جاری بجلی کی قلت سے نمٹنے اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے جنوبی افریقہ کے وزیر معدنی وسائل و توانائی گودے مانتاشے نے کہا کہ اگر ایران یا روس بہترین تجاویز پیشکش کرتے ہیں تو ہم ان میں سے کسی کے ساتھ بھی کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم ان دونوں ملکوں کو تجاویز سے دور رکھنے کے کسی معاہدے کو قبول نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں جنوبی افریقہ اور ایران کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنوبی افریقہ، ایران کے ساتھ تجارتی، عسکری اور جوہری تعاون کو فروغ دے رہا ہے۔