
کوئٹہ (آئی اے این ایس) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ہرنائی کے شاہ رگ علاقہ میں جمعہ کے دن سڑک کنارے بم دھماکہ میں کم ازکم 11 مزدور ہلاک اور دیگر 7 زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے بموجب بم اس وقت پھٹا جب قریب سے کوئلہ کانکنوں کی گاڑی گزررہی تھی۔ ڈپٹی کمشنر ہرنائی حضرت ولی کاکڑ کے بموجب ایسا لگتا ہے کہ سڑک پر دھماکو آلہ (آئی ای ڈی) نصب کیا گیا تھا۔ سیکوریٹی فورسس نے علاقہ کو گھیرلیا۔ نعشیں اور زخمی دواخانہ لے جائے گئے۔
ہرنائی کے اس علاقہ میں ماضی میں کئی دھماکے ہوچکے ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ علاقہ میں جاری کانکنی کو روکنے کے لئے بم دھماکے کئے گئے کیونکہ زیادہ تر مرنے والے کوئلہ کانکن ہیں۔ دوسری وجہ غیرمقامی کوئلہ کانکنوں کو نشانہ بنانا ہوسکتی ہے۔ محکمہ کانکنی کے بموجب مہلوک کوئلہ کانکنوں میں زیادہ تر کا تعلق صوبہ خیبرپختونخؤاہ کے سوات اور شانگلا سے ہے۔
کسی بھی عسکریت پسند تنظیم نے دھماکہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم علیحدگی پسند گروپ بی ایل اے(بلوچستان لبریشن آرمی) علاقہ میں سرگرم ہے اور وہ ماضی میں ایسے حملے کرچکی ہے۔ بلوچستان کی صوبائی حکومت نے حملہ کی مذمت کی اور فوری تحقیقات کا اعلان کردیا۔
چیف منسٹر بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبہ میں امن درہم برہم کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں سرگرم گروپس کو افغانستان کے افغان طالبان سے مدد مل رہی ہے۔
Photo Source: @javariatareen