گردوارہ اور چرچ اگلا نشانہ ہوسکتے ہیں: اپوزیشن

نئی دہلی: وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی) نے آج اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی کے دوران اپنی رپورٹ راجیہ سبھا میں پیش کی۔ ہنگامہ جاری رہنے پر ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کردیا گیا اور پھر دوبارہ شروع کیا گیا۔ دونوں فریق نے بل پر مباحث میں حصہ لیا۔

قائد ایوان جے پی نڈا نے صدرجمہوریہ کا نوٹ پڑھے جانے کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے پر اپوزیشن کی مذمت بھی کی۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن ملیکارجن کھرگے نے اس رپورٹ کو غیردستوری اور فرضی قراردیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کئی ارکان نے اختلافی نوٹ داخل کئے تھے لیکن غور وخوض کئے بغیر اکثریتی نقطہ ئ نظر کو مسلط کردیا گیا۔

وقف پر جے پی سی کی رپورٹ میں کئی ارکان کے اختلافی نقاط ِ نظر بھی شامل تھے لیکن انہیں حذف کردیا گیا۔ یہ صحیح نہیں ہے۔ یہ قابل ِ مذمت اورغیرجمہوری حرکت ہے۔ کھرگے نے صدمہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اختلافی نقاطِ نظر کو حذف کردیا گیا اور یہ رپورٹ پیش کی جارہی ہے۔ میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور ایوان اس فرضی رپورٹ کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر اختلافی نقاط نظر کو حذف کردیا گیا ہے تو اس رپورٹ کو بھی واپس لیا جانا چاہئے اور اس پر دوبارہ غور کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے قائد ایوان جے پی نڈا سے اپیل کی کہ وہ جے پی سی کی غیردستوری رپورٹ کو واپس لیں۔ پی ٹی آئی کے بموجب اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے آج دعویٰ کیا کہ وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کی رپورٹ دیگر مذہبی گروپس کی ملکیتی اراضی کو نشانہ بنانے کے سیلابی دروازے (فلڈ گیٹس) کھول دے گی۔

انہوں نے پیانل کے اپوزیشن ارکان کی جانب سے داخل کئے گئے اختلافی نوٹ کے بعض حصوں کو نکال دینے پر بھی سوال اٹھایا۔ مرکزی وزیر پارلیمانی امور کرن رجیجو نے کہا کہ بعض حصوں کو جن میں کمیٹی پر بہتان تراشی کی گئی تھی‘ ہٹادیا گیا ہے اور یہ کام قواعد کے مطابق کیا گیا ہے۔اپوزیشن ارکان نے کہا کہ ان کے اختلافی نوٹ کو رپورٹ سے نکال دیا گیا ہے جبکہ حکومت نے اس الزام کی تردید کی۔ اس پر اپوزیشن ارکان نے واک آؤٹ کیا۔

کانگریس کے سید ناصر حسین نے جو پیانل کے رکن بھی ہیں‘ احاطہ ئ پارلیمنٹ میں ارکان کو بتایاکہ یہ رپورٹ مکمل طورپر جانبدارانہ اور یکطرفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں طریقہ ئ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔ نان اسٹیک ہولڈرس (لاتعلق افراد) کو اپنے نقاط ِ نظر پیش کرنے کے لئے مدعو کیا گیا۔ حسین نے دعویٰ کیا کہ 97 تا 98 فیصد اسٹیک ہولڈرس نے بل کی مخالفت کی جبکہ نان اسٹیک ہولڈرس نے جنہیں مدعو کیا گیا تھا‘ اس کی تائید کی۔

انہوں نے کہا کہ میٹنگ کی روئیداد فراہم نہیں کی گئی۔ گواہوں کے جواب بھی فراہم نہیں کئے گئے۔ ہمیں بروقت پریزنٹیشن نہیں دیا گیا۔ کئی کلیدی مسائل کی یکسوئی نہیں کی گئی۔ رپورٹ کو قطعیت دیئے جانے سے پہلے اختلافی نوٹ داخل کرنے بہت کم وقت دیا گیا اس کے باوجود ہم نے اختلافی نوٹ داخل کئے جان کے کلیدی حصوں کو ہٹادیا گیا اور عوام کی رسائی میں نہیں ہیں۔ جب ہم نے یہ مسئلہ اٹھایا تو وزیر اقلیتی امور نے جھوٹ بولا اور کہا کہ اختلافی نوٹ کو نہیں ہٹایا گیا ہے۔ ہم نے اپنی شکایت کے ساتھ ایک یادداشت بھی صدرنشین کے حوالہ کی ہے۔

یہ جانبدارانہ رپورٹ ہے۔کانگریس رکن اور اپوزیشن جماعتوں کے دیگر ارکان نے اس اندیشہ کا اظہار کیا کہ مستقبل میں مختلف مذہبی گروپس اور اداروں کی جائیدادوں کے خلاف مماثل کارروائی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وقف ہے‘ کل یہ گردوارہ کی زمین کے بارے میں ہوسکتی ہے اور پھر مندروں کے بارے میں۔ وہ لوگ زمین چھیننا اور اسے اپنے دوستوں کو دینا چاہتے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *