مظاہرین طلبا نے اس نوٹس کو بھی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں جامعہ کی دیواروں پر پوسٹر لگانے اور دیواری تصاویر بنانے پر جرمانہ لگایا گیا تھا۔ مظاہرین طلبا نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی احاطہ میں مظاہرہ کرنے والے کسی بھی طلبا کو مستقبل میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری نہیں کیا جائے۔ ایسا کرنا ان کے اظہار خیال کی آزادی پر کاری ضرب ثابت ہوگی، جسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
ان سب مطالبات کو لے کر یونیورسٹی کے طلبا احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔ وہیں ان طلبا کو ایسے وقت میں حراست میں لیا گیا ہے جب یونیورسٹی کی ڈسیپلینری کمیٹی دو پی ایچ ڈی طلبا کے احتجاجی پروگرام کا جائزہ لینے والی ہے۔ طلبا کا کہنا ہے کہ ڈسیپلینری کمیٹی کی میٹنگ 25 فروری کو مقرر ہے لیکن ابھی تک یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے اس پر کسی بھی طرح کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔