مسلم اکثریتی اسمبلی حلقہ سیلم پور سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار چودھری زبیر احمد نے 79009 ووٹ حاصل کئے اور 42477 ووٹوں سے اب تک کی سب سے بڑی جیت درج کرنے میں کامیاب ہوئے۔
![<div class="paragraphs"><p>سیلم پور سے عآپ امیدوار چودھری زبیر احمد فتح کے بعد لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2025-02-08%2Fyevk5sqq%2FWhatsApp-Image-2025-02-08-at-8.09.31-PM.jpeg?rect=0%2C0%2C2795%2C1572&auto=format%2Ccompress&fmt=webp)
![<div class="paragraphs"><p>سیلم پور سے عآپ امیدوار چودھری زبیر احمد فتح کے بعد لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2025-02-08%2Fyevk5sqq%2FWhatsApp-Image-2025-02-08-at-8.09.31-PM.jpeg?rect=0%2C0%2C2795%2C1572&auto=format%2Ccompress&fmt=webp&w=1200)
سیلم پور سے عآپ امیدوار چودھری زبیر احمد فتح کے بعد لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے
نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان آج ہو گیا۔ 11 سالوں سے قابض ’عام آدمی پارٹی‘ کو بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقتدار سے ضرور بے دخل کر دیا، مگر مسلمانوں نے عآپ پر بھروسہ ظاہر کیا جس کے نتیجے میں مسلم اکثریتی حلقوں میں عام آدمی پارٹی نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اگر مسلم ساتھ نہ ہوتے تو عآپ کو مزید بدتر حالات کا سامنا کرنا پڑتا۔
شمال مشرقی دہلی کی مصطفی آباد سیٹ، جس پر دہلی کی ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے عوام کی نگاہیں ٹکی ہوئی تھیں، پر مسلم رائے دہندگان کی غیر سنجیدہ ووٹنگ سے بی جے پی کے امیدوار موہن سنگھ بشٹ 17578 ووٹوں سے جیت گئے۔ انہیں 85215 ووٹ ملے، جبکہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار عادل احمد خان نے 67637 ووٹ حاصل کر کے دوسرا مقام حاصل کیا۔ قومی سطح پر چرچے میں رہنے والے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار حاجی طاہر حسین 33474 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے اور کانگریس کے امیدوار علی مہدی بھی 11763 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ گویا کہ مسلم ووٹ 3 مسلم امیدواروں کے درمیان تقسیم ہو گئے۔ عآپ کے حامیوں نے ان کی ہارکا ذمہ دار مجلس اتحاد المسلمین کو قرار دیا اور کہا کہ جو اب تک سنتے آئے تھے کہ مجلس بی جے پی کی بی ٹیم ہے، وہ ہم لوگوں نے اپنی نگاہوں سے دیکھ لیا۔ اگر وہ اپنا امیدوار میدان میں نہ اتارتی تو عام آدمی پارٹی بڑی جیت درج کرتی۔ 2020 میں عام آدمی پارٹی کو98850 ووٹ ملے تھے اور بی جے پی کو شکست فاش ہوئی تھی۔
ایک دیگر مسلم اکثریتی اسمبلی حلقہ سیلم پور سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار چودھری زبیراحمد نے 79009 ووٹ حاصل کئے اور 42477 ووٹوں سے اب تک کی سب سے بڑی جیت درج کرنے میں کامیاب ہوئے۔ یہاں انل کمارگوڑ کو 36532 ووٹ ملے، جبکہ عام آدمی پارٹی چھوڑ کر کانگریس کا ہاتھ تھامنے والے سابق رکن اسمبلی عبدالرحمن کو محض 16551 ووٹ ہی مل سکے۔
بابر پور اسمبلی حلقہ سے تیسری بار عام آدمی پارٹی کے امیدوار گوپال رائے نے 18994 ووٹوں سے بھارتیہ جنتاپارٹی کے امیدوار انل کمار وششٹھ کو شکست دی۔ اگر مسلمانوں نے یہاں آپ پر اعتماد نہ کیا ہوتا تو شاید آپ کے قد آور لیڈران کی طرح وہ بھی شکست سے دو چار ہو گئے ہوتے۔ 2020 میں انھوں نے 33062 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ گوپال رائے کو 76192، انل وششٹھ کو 57198 اور کانگریس کے امیدوار حاجی اشراق خان کو 8797 ووٹ ملے۔
گوکل پوری سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار سریندر کمار سنگھ نے 8207 ووٹوں سے بی جے پی کے امیدوار پروین ہمیش کو شکست دی۔ کانگریس کے ایشور سنگھ باگڑی کو محض 5905 ووٹ ملے۔ یہاں بھی عآپ امیدوار کی کامیابی میں کلیدی کردار مسلمانوں کا ہی رہا۔ سیماپوری سے عآپ امیدوار ویر سنگھ دھینگان نے بی جے پی امیدوار کماری رنکو کو 10368 ووٹوں سے شکست دی۔ اس کے علاوہ گھونڈا، رہتاش نگر، کراول نگر، تیمارپور سے بی جے پی نے کامیابی حاصل کی۔ ان حلقوں میں عآپ دوسرے نمبر پر رہی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔