نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے خلاف 6 ریاستوں کے وزرائے تعلیم نے اٹھائی آواز، 15 نکاتی تجویز اختیار کرنے کا فیصلہ!

جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’فیڈرلزم کے آئینی اصول پاکیزہ ہیں اور ان کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی، اعلیٰ تعلیم کا معیار وزارت تعلیم کے اہم اہداف میں سے ایک ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر انسٹاگرام، @drmcsudhakar</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر انسٹاگرام، @drmcsudhakar</p></div>

تصویر انسٹاگرام، @drmcsudhakar

user

نیشنل ایجوکیشن پالیسی میں تبدیلی کے خلاف 6 ریاستوں کے وزرائے تعلیم نے آواز اٹھائی ہے۔ آج کرناٹک کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم ایم سی سدھاکر کے ذریعہ بنگلورو میں منعقد ایک سمیلن میں اس تعلق سے محاذ آرائی کا عزم ظاہر کیا گیا۔ اس تعلق سے کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ کیا ہے اور یو جی سی (یونیورسٹی گرانٹس کمیشن) کے مسودہ اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکز کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس کے مطابق یہ دلیل دینا کہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی کی تعمیل کے لیے اصولوں کو اَپڈیٹ کیا گیا ہے، مناسب معلوم نہیں ہوتا۔ اس لیے جو تبدیلی کی گئی ہے، اسے واپس لیا جانا چاہیے۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’آج بنگلورو میں کرناٹک کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم ایم سی سدھاکر کے ذریعہ ریاستوں کے وزرائے تعلیم کا سمیلن منعقد کیا گیا۔ اس میں کرناٹک، تلنگانہ، کیرالہ، تمل ناڈو، ہماچل پردیش اور جھارکھنڈ کے 6 وزراء نے یو جی سی کے استحصالی مسودہ اصول 2025 کے خلاف 15 نکاتی تجویز اختیار کیا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’فیڈرلزم کے آئینی اصول پاکیزہ ہیں اور ان کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔ اعلیٰ تعلیم کا معیار وزارت تعلیم کے اہم اہداف میں سے ایک ہے۔ ان کی یہ دلیل ہے کہ اصولوں کو این ای پی-2020 کے موافق بنانے کے لیے ترمیم کی گئی ہے۔ لیکن نئی تعلیمی پالیسی 2020 فیڈرلزم اور معیاری تعلیم کے 2 اصولوں کو پار نہیں کر سکتی۔ اس نئے مسودہ اصولوں کو فوراً واپس لیا جانا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *