حکومت کوامریکہ میں ہندوستانی شہریوں کو ہراساں کرنے کی مخالفت کرنی چاہیے: کانگریس

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ امریکہ میں ہندوستانی شہریوں کو ہتھکڑیاں لگا کر ہراساں اور ملک بدر کرنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور حکومت ہندکو اس واقعہ کے خلاف سخت اعتراض کرنا چاہئے۔

بدھ کو یہاں جاری ایک بیان میں کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ ہندوستانی شہریوں کو ہراساں کرنے کے واقعات پہلے بھی پیش آئے تھے، جس پر کانگریس کی قیادت والی یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) حکومت نے امریکہ کو سخت جواب دیا تھا اور اس کے سفیروں کو دی جانے والی سہولیات تک روک دی تھی۔

اس بار بھی حکومت ہند کو ایسا ہی سخت موقف اختیار کرتے ہوئے امریکہ کو جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا، “امریکہ میں ہندوستانیوں کو ہتھکڑیاں لگاکر اور ذلیل کرکے نکالے جانے کی تصاویر دیکھ کر، ایک ہندوستانی ہونے کے ناطے مجھے تکلیف ہوتی ہے۔

مجھے دسمبر 2013 کا وہ واقعہ یاد ہے جب ہندوستانی سفارت کار دیویانی کھوبراگڑے کو امریکہ میں ہتھکڑی لگائی گئی تھی اور اسٹرپ سرچ کیا گیا تھا۔

خارجہ سکریٹری سجاتا سنگھ نے امریکی سفیر نینسی پاول سے سخت احتجاج درج کرایا تھا۔

مسٹر کھیڑا نے کہا، “یو پی اے حکومت نے سخت رد عمل ظاہر کیا تھا۔

میرا کمار، سشیل کمار شندے اور راہل گاندھی جیسے لیڈروں نے ہندوستان کے دورے پرآئے امریکی کانگریس کے وفد (جارج ہولڈنگ، پیٹ اولسن، ڈیوڈ شوائیکرٹ، راب ووڈال اور میڈلین بورڈلو) سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ نے امریکہ کی اس کارروائی کو ‘قابل مذمت’ قرار دیا۔

حکومت ہند نے امریکی سفارتخانے کو فراہم کی جانے والی سہولیات واپس لے لی تھیں، جن میں سفارت خانے کے اہلکاروں کے لیے کھانے اور شراب کی رعایتی درآمد کی اجازت بھی شامل تھی۔

محکمہ انکم ٹیکس نے امریکی ایمبیسی کے اسکول کی تحقیقات شروع کر دی تھی۔

انہوں نے کہا، ’’وزیرخارجہ جان کیری نے دیویانی کھوبراگڑے کے ساتھ سلوک پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

امریکی انتظامیہ نے سکریٹری خارجہ سجاتا سنگھ کو فون کیا اور امریکہ کی طرف سے افسوس کا اظہار کیا تھا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *