ٹرمپ نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے زیادہ دباؤ بنایا

واشنگٹن،: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو ایران پر نام نہاد زیادہ دباؤ کی مہم کو بحال کرنے کے لئے ایک ایگزیکٹو کارروائی کی، جس کا مقصد اسے جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہے۔

اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے یہ قدم کچھ ہچکچاتے ہوئے اٹھایا ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ اقدام ایران کے ساتھ مذاکراتی معاہدے کی طرف لے جائے گا۔

اس دوران وہ ایک دستاویز پر دستخط کر رہے تھے، جس کا اصل مواد اور فارمیٹ ابھی تک وائٹ ہاؤس نے عام نہیں کیا ہے۔

مسٹر ٹرمپ نے کہا ’’یہ وہ بات ہے جس سے میں پریشان ہوں۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ میں اس پر دستخط کروں۔ میں ایسا کروں گا۔ یہ ایران کے لیے بہت سخت ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ ہم ایران کے ساتھ کوئی معاہدہ کر سکتے ہیں یا نہیں۔

صدر نے مزید کہا ’’لہذا میں اس پر دستخط کر رہا ہوں اور میں اسے کرنے سے ناخوش ہوں، لیکن میرے پاس واقعی زیادہ انتخاب نہیں ہے کیونکہ ہمیں مضبوط اور پرعزم ہونا پڑے گا۔

میرا مطلب ہے، ہم یہ دیکھنے جا رہے ہیں کہ میرے عہدے پر رہتے ہوئے ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔ یہ بہت آسان ہے۔ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہوسکتے۔

مسٹر ٹرمپ نے یہ کارروائی وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے ملاقات سے کچھ وقت قبل کی، جس کا ایک مقصد واشنگٹن کے دورے کے دوران ٹرمپ انتظامیہ سے ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے کہنا ہے۔

بعد میں اوول آفس میں مسٹر نیتن یاہو کے ساتھ بیٹھے، مسٹر ٹرمپ نے ایران سے متعلق ایک میڈیا سوال کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جب ان کی پہلی مدت ختم ہوئی تو ایران بڑی مشکل میں تھا لیکن جو بائیڈن انتظامیہ کی ناکام مشرق وسطیٰ پالیسی کی وجہ سے اب وہ بہت زیادہ مضبوط ہو گیا ہے۔

مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ ہم انہیں جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہ بہت آسان ہے۔ آپ جانتے ہیں، میں نے ایک بہت مضبوط اعلانیہ پر دستخط کیے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *