پٹنہ: بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سینئر لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے ریاست میں امن و امان کی صورتحال کے تعلق سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی اپنے عروج پر ہے۔ ریاست اور انتظامی انارکی پھیل چکی ہے۔
منگل کو میڈیا کو جاری ایک بیان میں مسٹر یادو نے الزام لگایا ہے کہ مسٹر کمار کی وجہ سے ریاست میں انتظامی انارکی پھیلی ہے، مسٹر کمار خود وزیر داخلہ ہیں، اس لیے پولیس میں بدعنوانی اپنے عروج پر ہے۔
مدھوبنی میں پولیس نے تباہی مچا رکھی ہے۔ پولیس جب چاہے کسی کو بھی مار دیتی ہے۔
مسٹر کمار کی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ ہماری حکومت کے اقتدار میں آئے یا نہ آئے ، ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن ہم معاشرے میں ناانصافی، ظلم اور امتیاز کو کبھی برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہونے دیں گے۔
اگر کسی نےمسلمانوں کو بری نظر سے دیکھا تو ان بری نظر والوں کی نظر صحیح کرنا ہمیں اچھی طرح سے آتا ہے۔ ان پولیس اور انتظامیہ والوں کو غور سے سننا چاہیے، آپ لوگ عوام کے نوکر ہیں، خادم ہیں۔
آپ اپنی تنخواہ اس عوام کے پیسوں سے لیتے ہیں ہماری جماعت ایسے افسران کے خلاف انسانی حقوق کمیشن میں بھی جائے گی اور ان کی سزا کو یقینی بنائے گی۔
مسٹر یادو نے الزام لگایا کہ دربھنگہ اور مدھوبنی کے 20 ایم ایل اے میں سے 17 کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی اور جنتا دل یونائیٹڈ سے ہے۔
پچھلے 20 سالوں سے، مدھوبنی-دربھنگہ-جھنجھارپور کے ممبران اسمبلی انہیں کے ہیں۔
یہ سب نکمے اور نا کارہ ہو چکے ہیں۔ نتیش انتظامیہ انہیں کی ہے جو ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرتی ہے۔
بینی پٹی تھانے کے علاقے کے بسیٹھ میں چند ماہ قبل ایک نوجوان راہل کمار جھا کو پولیس نے اس وقت بے دردی سے پیٹا تھا جب وہ بغیر کسی وجہ کے دوسرے تھانے کی سرحد میں داخل ہوا تھا۔
پچھلے سال 2024 میں، کٹئیا کے قریب واقع دامودر پور گاؤں میں ایک آٹو ڈرائیور منا جھا کو قتل کر دیا گیا تھا۔
بینی پٹی پولیس تھانہ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو بھی گرفتار نہیں کر سکی ہے۔