ٹرمپ نے ہفتہ کو اعلان کیا تھا کہ وہ کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد شہد اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف عائد کریں گے، جبکہ چین سے درآمد شدہ اشیاء پر بھی 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔ انہوں نے کینیڈا سے درآمد شدہ توانائی کے وسائل پر بھی 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
اگرچہ، ٹروڈو نے انتباہ دیا تھا کہ اگر یہ ٹیرف عائد ہوتے ہیں تو کینیڈا کو 155 بلین کی امریکی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرے گا لیکن پیر کو ٹروڈو نے ایکس پر پوسٹ میں اطلاع دی کہ ٹرمپ کے ساتھ ان کے مذاکرات کامیاب رہے اور ٹیرف کو 30 دنوں کے لیے ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔