نیویارک: اقوام متحدہ نے پیر کے روز خبردار کیا ہے کہ روسی فورسز نے حالیہ مہینوں میں یوکرین کے مزید گرفتار فوجیوں کو ہلاک کیا ہے۔ یہ اقدام یوکرینی حکام کے بڑھتے ہوئے الزامات کی حمایت کر رہا ہے۔
تقریباً تین سال قبل یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے ماسکو اور کیف دونوں نے ایک دوسرے پر جنگی جرائم کے الزامات عائد کیے ہیں۔ ان الزامات میں قیدیوں کا قتل بھی شامل ہے۔
یوکرین میں اقوام متحدہ کے مانیٹرنگ مشن نے کہا ہے کہ گزشتہ سال اگست کے آخر سے روسی افواج کی جانب سے 24 الگ الگ واقعات میں 79 افراد کو پھانسیاں دی گئیں۔
مشن کے سربراہ ڈینیئل بیل کے مطابق یہ واقعات کسی خلا میں نہیں ہوئے۔ روسی فیڈریشن میں عوامی شخصیات نے کھلے عام یوکرین کے فوجی اہلکاروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور انہیں پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے بیانات وسیع عام معافی کے قوانین کے ساتھ، غیر قانونی رویے کو اکسانے یا حوصلہ افزائی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ مشن نے گزشتہ سال یوکرین کی مسلح افواج کے ہاتھوں بے اثر ہونے کے بعد ایک روسی فوجی کے ہلاک ہونے کا یکارڈ کیا گیا ۔
اپنی طرف سے یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سیفا نے پیر کے روز کہا تھا کہ روسی افواج کے ہاتھوں سزائے موت پانے والے یوکرینی جنگی قیدیوں کی تعداد میں اضافے کے لیے فوری بین الاقوامی کارروائی کی ضرورت ہے۔
یوکرینی وزیر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ ایکس‘‘ پر کہا کہ دنیا کو اس کی نہ صرف مذمت کرنی چاہیے، بلکہ فوری کارروائی بھی کرنی چاہیے۔
ہمیں نئے اور موثر بین الاقوامی قانونی ٹولز اور مجرموں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔