عہد میں کانگریس کی گارنٹیو کو پورا کرنے کا تو ذکر کیا ہی ساتھ میں انہوں فضائی آلودگی کو دور کرنا، گندے پانی سے نجات، دہلی میں ٹریفک جام اور جمنا کی صفائی وغیرہ پر کام کرنے کےلئے عہد لیا۔
دہلی اسمبلی انتخابات کی تشہیر اپنے شباب پر ہے اور اس بیچ میں کانگریس کے رہنماؤں نے آخری دن صحافیوں کے سامنے ایک عہد لیا جس میں انہوں نے دہلی کے عوام سے اقتدار میں آنے کے بعد واعدے پورا کرنے کو کہا ۔ اس موقع پر دہلی کانگریس کے صدر دیوندر یادو، دہلی کے سابق وزیر ہارون یوسف، دہلی کے سابق رکن پارلیمنٹ اور دہلی کی سابق وزیر اعلی شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دکشت ، سابق رکن پارلیمنٹ اور دلتوں کے رہنما ادت راج اور دہلی انتخابات کے لئے بنائی گئی کمیونکیشن محکمہ کے افراد موجود تھے۔
دہلی کے سابق وزیر ہارون یوسف نے گزشتہ دس سالوں میں عام آدمی پارٹی کے دور اقتدار میں دہلی کی بدتر حالت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے گندے پانی اور سیور کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ دہلی والے شیلا دکشت کی قیادت والی کانگریس حکومت کے دور کو یاد کرتے ہیں۔ دہلی کے سابق رکن پارلیمنٹ سندیپ دکشت جو نئی دہلی سے اروند کیجریوال کے خلاف انتخاب لڑ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دہلی میں صحت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور لوگ تبدیلی چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب ووٹر خود انتخاب لڑنے لگے تو آپ کی جیت یقینی ہے اور انہوں نے انتخابی تشہیر کے دوران یہ محسوس کیا ہے کہ ووٹر کانگریس کا انتخاب لڑ رہا ہے جس سے انہیں تبدیلی کی ہوا محسوس ہو رہی ہے۔
دلتوں کے رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ ادت راج نے جہاں اروند کیجریوال سے بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کے معاملے پر سوال کیا وہیں انہوں نے ملک کی اقلیتوں کا مسائل پر بھی روشنی ڈالی ۔ انہوں نے پوچھا کہ کووڈ کے دوران دہلی حکومت کے ذریعہ تبلیغی جماعت کے مرکز کو کووڈ پھیلانے کا ذریعہ کیوں ٹھہرایا گیا ۔ انہوں نے اروند کیجریوال کا سی اے اے این آر سی مظاہرین کے خلاف رویہ اور شمال مشرقی دہلی کے دنگوں پر انکی خاموشی پر بھی سوال اٹھائے۔
آخر میں تما م موجود رہنماؤں نے صحافیوں کے سامنے ایک عہد پڑھا جس میں انہوں نے کانگریس کی گارنٹیو کو پورا کرنے کا تو ذکر کیا ہی ساتھ میں انہوں فضائی آلودگی کو دور کرنا، گندے پانی سے نجات، دہلی میں ٹریفک جام اور جمنا کی صفائی وغیرہ کے لئے کام کرنے کے عہد لیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔