حزب اللہ اور صہیونی حکومت کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ متوقع ہے

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق عبرانی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ حزب اللہ کے قیدیوں کو عراق میں قید ایک اسرائیلی جاسوس کے بدلے رہا کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت نے کہا ہے کہ بغداد اور بیروت کے باخبر ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ اور صہیونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت اپنے پاس زیرحراست حزب اللہ کے سات ارکان کو رہا کرسکتی ہے جبکہ اس کے بدلے میں اسرائیلی جاسوس، الیزبتھ تسورکوف کو رہا کیا جائے گا، جو تقریبا دو سال قبل عراق میں گرفتار ہوئی تھی۔

جس عراقی گروہ کے پاس یہ اسرائیلی قیدی موجود ہے، اس نے تبادلے کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے تاہم اسرائیلی حکومت نے تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

دراین اثناء عراقی وزارت خارجہ نے صہیونی جاسوس کے بارے میں وزیرخارجہ سے منسوب بیان کی تردید کی ہے۔

عراقی وزارت خارجہ نے بیان میں واضح کیا کہ حسین نے اس حوالے سے کسی بھی صحافی سے کوئی گفتگو نہیں کی۔

یاد رہے کہ اسرائیلی صحافی باراک راوید نے ایکس پر ایک پوسٹ میں دعوی کیا تھا کہ عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے ڈیوس اجلاس کے دوران اسے بتایا کہ تسورکوف اب بھی زندہ ہے اور عراقی وزیر اعظم السودانی اس کی رہائی کے لیے کوشش کررہے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *