مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق بین الاقوامی ریڈ کراس کی نگرانی میں حماس اور اسرائیلی رژیم کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے تیسرے مرحلے کا آغاز ہو چکا ہے۔
تیسرے مرحلے میں 110 فلسطینی اسیروں کے تین صہیونی خواتین کی رہائی کا عمل انجام پایا ہے۔
اب تک جبالیہ میں مزاحمتی فورسز نے “آگام برگر” نامی ایک صیہونی خاتون قیدی کو ریڈ کراس کے حوالے کیا ہے اور دو دیگر خواتین صہیونی قیدیوں کو جن میں “اربیل یہود” بھی شامل ہے، آج حوالے کیا جائے گا۔
اگام برگر کے تبادلے کے دوران القسام کے مجاہدین صیہونی رژیم کے خصوصی دستوں سے غنمیت میں لئے گئے ہتھیاروں کے ساتھ ظاہر ہوئے۔
قسام نے ریڈ کراس کے حوالے کرنے کی کارروائی کے دوران ایک صہیونی جنگی قیدی اگام برگر سے چھینا ہوا ہتھیار بھی دکھایا۔
110 فلسطینی قیدیوں کو آج رہا کیا جائے گا
فلسطینی قیدیوں کے کلب نے آگاہ کیا ہے کہ معاہدے کے تیسرے مرحلے میں آج صیہونی حکومت کی جیلوں سے 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
قیدیوں کے اس گروہ میں عمر قید کی سزا پانے والے 32 افراد، 30 بچے اور 48 مختلف سزاؤں کے قیدی ہیں۔
خان یونس میں مزاحمتی طاقت کا مظاہرہ
خان یونس میں مزاحمت کی عسکری شاخوں کو کمزور اور تباہ کرنے کے بارے میں قابض حکومت کے دعوؤں کے جواب میں فلسطینی مجاہدین نے اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کرنے سے قبل اس شہر میں ایک بڑی فوجی پریڈ کا انعقاد کر کے صیہونیوں کو اپنی بھرپور موجودگی اور عسکری طاقت کی ایک جھلک دکھائی۔
عوفر جیل سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی تیاری
مقامی ذرائع نے بتایا کہ عوفر جیل میں فلسطینی قیدیوں کے تیسرے گروپ کی رہائی کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔
ریڈ کراس کے نمائندوں کی دو صہیونی قیدیوں کو اپنی تحویل میں لینے کی تحریک
صیہونی حکومت کے چینل 12 نے بتایا ہے کہ ریڈ کراس فورسز دو اسرائیلی قیدیوں اربیل یہود اور گادی موزس کو لینے کے لیے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس پہنچ گئی ہیں۔