مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، پانامہ کے عوام نے نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دعوؤں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکی پرچم نذر آتش کیا۔
پاناما کی حکومت نے امریکی صدر کی “تشویش آمیز دھمکیوں” کے جواب میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک خط بھیج کر پاناما نہر پر امریکی قبضے کے خلاف شکایت کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی بحری جہازوں پر بھاری محصولات عائد کیے جانے کی صورت میں ملک سے پاناما نہر کا کنٹرول واپس لینے کی دھمکی کے جواب میں، پاناما کے صدر، جوز راؤل مولینو نے کہا کہ یہ نہر پانامہ کی تاریخ کا حصہ ہے اور ناقابل واپسی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پانامہ کینال سے ملحقہ علاقوں کا ہر مربع میٹر پانامہ کا ہے اور رہے گا۔
مولینو نے ٹرمپ کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نہر کے ٹول ریٹ شفاف طریقے سے مارکیٹ کے حالات، بین الاقوامی مسابقت اور آپریٹنگ اخراجات اور دیکھ بھال کی ضروریات کی بنیاد پر مقرر کیے گئے ہیں جسے امریکی دھمکی سے خوف زدہ ہو کر تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔”