اسمگلروں نے بی ایس ایف کے جوانوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان پر پتھراؤ شروع کردیا۔ اسمگلروں کے اس جارحانہ رویہ میں بی ایس ایف کے ایک جوان کا سر پھٹ گیا۔
ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تلخ تعلقات کے درمیان سرحد پر بھی کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔ کوچ بہار میں نارائن گنج سرحدی چوکی پر گشت کے دوران بنگلہ دیشی اسمگلروں کے پتھراؤ کے بعد ایک بی ایس ایف جوان کے سر میں شدید چوٹیں آئیں۔ یہ واقعہ 20 جنوری کو پیش آیا جب بنگلہ دیشی اسمگلروں نے ہندوستانی فوجیوں پر پتھراؤ کیا۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق درحقیقت، ہندوستان-بنگلہ دیش بین الاقوامی سرحد پر تعینات بی ایس ایف کے چوکس سپاہیوں نے بنگلہ دیش کی سرحد پر باڑ کے قریب بڑی تعداد میں شرپسندوں کی مشتبہ سرگرمی دیکھی۔ ان افراد نے غیر قانونی اور جان بوجھ کر بین الاقوامی سرحد کی خلاف ورزی کی تھی اور اپنے ہندوستانی ساتھیوں کی مدد سے ممنوعہ اشیاء اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
چوکس بی ایس ایف جوانوں نے انہیں چیلنج کیا کہ وہ اپنی غیر قانونی سرگرمیاں بند کر دیں اور بنگلہ دیشی علاقے میں واپس چلے جائیں۔ تاہم بنگلہ دیشی شرپسندوں نے بار بار کی زبانی وارننگ کو نظر انداز کیا۔ اسمگلروں نے بی ایس ایف کے جوانوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان پر پتھراؤ شروع کردیا۔ واضح رہے کہ اسمگلروں کا جارحانہ رویہ دیکھنے میں آیا۔
بنگلہ دیشی شرپسندوں کے پتھراؤ کی وجہ سے بی ایس ایف کے ایک جوان کے سر میں شدید چوٹیں آئیں اور اسے بروقت علاج کے لیے بی ایس ایف اسپتال لے جایا گیا۔ جوان کے شدید زخمی ہونے کے باوجود، بی ایس ایف نے انتہائی تحمل اور انسانی جان کے احترام کا مظاہرہ کیا اور اسمگلروں کو روکنے اور منتشر کرنے کے لیے صرف غیر مہلک اقدامات کا استعمال کیا۔
بی ایس ایف کے جوانوں نے صورتحال کو ہوشیاری سے سنبھالا اور ایک بار پھر سرحد پار سے اسمگلروں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا۔ علاقے کی تلاشی کے دوران بی ایس ایف اہلکاروں نے ممنوعہ اشیاء کی 50 بوتلیں ضبط کیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔