نیتن یاہو کی حماس کے ساتھ کیے گئے جنگ بندی معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے ساتھ کیے گئے جنگ بندی معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ “ہم اس وقت تک غزہ معاہدہ شروع نہیں کریں گے جب تک ہم ان قیدیوں کے نام حاصل نہیں کر لیتے جنہیں آج رہا کیا جائے گا”۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے یرغمالیوں کی فہرست حوالے نہیں کی ہے اور معاہدہ آگے نہیں بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ تل ابیب غزہ معاہدے کی کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کرے گا۔ نیتن یاھو نے مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ذمہ داری تنہا حماس پر عائد ہوتی ہے۔

اس کے برعکس حماس نے انکشاف کیا ہے کہ رہا ہونے والوں کی فہرستیں ہر تبادلے کے دن سے پہلے شائع کی جائیں گی۔

انہوں نے ایک بیان میں ہفتے کو کو مزید کہا کہ یہ نکتہ معاہدے کے مطابق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا طریقہ کار اس بات پر منحصر ہوگا کہ اسرائیل کتنے قیدیوں کو رہا کرے گا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ آج اتوار کو مقامی وقت کے مطابق 08:30 بجےنافذ ہونے سے چند گھنٹے قبل اسرائیل نے ان مقامات کا نقشہ شائع کیا ہے جہاں غزہ میں فلسطینیوں کو جانے سے منع کیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کو آج ہفتے کے روز جنوبی غزہ سے شمال کی طرف یا نیٹزارم روڈ کی طرف جانے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب بھی خطرناک ہے۔

انہوں نے “ایکس” پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر لکھا کہ معاہدے کی بنیاد پر اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے مخصوص علاقوں میں تعینات رہے گی، فوج کے قریب آنے کے خلاف انتباہ کیا جائے گا۔

مصری وزارت خارجہ کے اعلان کے مطابق معاہدے کے پہلے مرحلے میں جوکہ بیالیس روز جاری رہے گا میں 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔جس کے بدلے میں تل ابیب 1,890 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے گی۔

پہلے دن یعنی آج اتوار کو 3 زیر حراست اسرائیلی خواتین فوجیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔ 3 دیگر کو بھی 7ویں دن رہا کر دیا جائے گا۔

14 ویں دن 4 کو رہا کیا جائے گا، 21 ویں دن 3 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اسی طرح 28 اور 35 ویں دن تین تین یرغمالیوں کی رہائی عمل میں لائی جائیے گی۔

اس کے بدلے میں اسرائیل نے 700 سے زائد فلسطینی قیدیوں کے ناموں کی فہرست شائع کی ہے جنہیں جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلے مرحلے کے دوران رہا کیا جائے گا۔

ہفتے کی صبح اسرائیلی وزارت انصاف نے 737 فلسطینیوں کی فہرست جاری کی ہے جنہیں رہا کیا جائے گا۔

تاہم وزارت انصاف نے کہا کہ انہیں اتوار کو مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے سے پہلے جاری نہیں کیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فہرست میں حماس اور اسلامی جہاد کے ارکان شامل ہیں، جن میں سے کچھ عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے اور قتل جیسے جرائم میں سزا یافتہ ہیں۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *