پاکستان کی ایک اعلیٰ سطح کی ٹیم کشتی حادثہ کا جائزہ لینے کے لئے مراکش روانہ ہوئی

اسلام آباد: پاکستان کی حکومت کی ایک اعلیٰ سطح کی ٹیم آج مراکش روانہ ہوگی جو صورتحال کا جائزہ لے گی اور بحر اوقیانوس میں مراکش اور موریطانیہ کے درمیان تارکین وطن کی کشتیوں کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کا پتہ لگائے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جہاز پر سوار 65 پاکستانی تارکین وطن میں سے 44 یا تو ڈوب گئے ہیں یا مبینہ تشدد سے جاں بحق ہو گئے جبکہ 10 لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق کم از کم 19 افراد زندہ بچے ہیں۔

زندہ بچ جانے والے افراد اور لاشیں اس وقت مراکش کے ساحل کے قریب واقع ایک چھوٹے سے قصبے دخلہ میں موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے مراکش کے لیے ایک حکومتی ٹیم بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (نارتھ) منیر مارتھ، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سلمان چوہدری اور وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کے نمائندے شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکام مراکش کے دارالحکومت رباط اور دخلہ کا دورہ کریں گے جہاں وہ صورتحال کا جائزہ لیں گے اور ایک تفصیلی رپورٹ مرتب کریں گے جو وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔

دریں اثنا ایف آئی اے نے تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے میں ملوث ملزمان کے خلاف 3 مقدمات درج کرلیے ہیں، گجرانوالہ اور گجرات میں ایف آئی اے کرائم سرکلز میں گجرات اور سیالکوٹ کے انسانی اسمگلرز کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

متاثرین کا تعلق سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین سے بھی ہے، جمعے کو درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے گاؤں بڈھا گوریا کی رہائشی شبنم ارفان نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے شوہر عرفان اور ان کے بھائی محمد ارسلان کو مقامی ایجنٹ اصغر سندھی اور اس کے ساتھی رانا اسامہ نے یورپ بھیجنے کے لیے 40 لاکھ روپے لیے تھے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *