برقی شرحوں میں اضافہ کیلئے ڈسکامس کی تجاویز مسترد

حیدر آباد: ریاستی حکومت نے آئندہ مالی سال تک برقی شرحوں میں اضافہ کے لئے الیکٹرسٹی ڈسٹربیوشن کمپنیوں (ڈسکامس) کی تجاویز کو مسترد کردیا۔ اس بات سے واضح ہوچکی ہے آئندہ مالی سال 2025-26ء تک برقی شرحوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

 ساتھ ہی حکومت نے ڈسکامس کو سال 2025-26ء میں برقی شرحوں میں اضافہ کے بغیر تجاویز کی اے اے آر (سالانہ ریونیو رپورٹ) اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری اتھاریٹی کمیشن (ای آر سی) کو روانہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس دوران ڈسکامس عہدیداروں نے بتایا کہ وہ اے اے آر رپورٹ اور برقی شرحوں کی تجاویز ای آر سی کو اندرون ایک ہفتہ پیش کریں گے تاکہ موجودہ برقی شرح سال 2025-26ء تک برقرار رہ سکے۔

 ڈسکامس کو نقصانات سے متعلق شمال و جنوب ڈسکامس نے بتایا کہ مالی سال 2023-24ء میں ڈسکامس کو 6,299,29 کروڑ کے نقصانات ہوئے ہیں۔ اس طرح مجموعی نقصانات بڑھ کر 57,448 کروڑ تک پہنچ چکے ہیں۔ جس میں ٹی جی ایس پی ڈی سی ایل کو 39,692 کروڑ اور ٹی جی ایس پی ڈی سی ایل کو 17,756 کروڑ کے نقصانات شامل ہیں۔

 اس دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ہفتہ کو ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ کے ساتھ منعقدہ ایک جائزہ اجلاس میں عہدیداروں نے ڈسکامس کے نقصانات کی تفصیلات پیش کئے تھے اور بتایا تھا کہ نقصانات کی پابجائی کے لئے برقی شرحوں میں اضافہ ضروری ہے۔

تاہم اگر گھریلو استعمال کے لئے برقی شرحوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تو کم از کم صنعتی، تجارتی اور دیگر زمروں کے برقی شرح میں اضافہ کی اجازت دی جائے لیکن چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر نے واضح طور پر عہدیداروں کو بتایا کہ موجودہ حالت میں برقی شرحو ں میں اضافہ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

 چنانچہ چیف منسٹر عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ مالی سال تک برقی کے موجود شرحوں کو برقرار رکھنے سے متعلق تجاویز الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کو پیش کریں۔

 بتایا تھا کہ برقی شرحوں میں اضافہ کی اجازت نہ دینے اور آئندہ سال تک موجودہ شرحوں کو برقرار رکھے ڈسکامس کو حکومت کی جانب سے سبسیڈی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں ڈسکامس کو ہونے والے نقصانات سے متعلق رپورٹ ای آر سی کو پیش کرنا ہوگا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *