محبوبنگر:محبوب نگر ضلع کے راجاپور پولیس نے ماؤسٹوں کے نام سے جاری دھمکی آمیز خط کے معاملے میں چار افراد کو گرفتار کر لیا۔ اس کیس کی تفتیش جڑچرلہ رورل CI ناگارجنا گوڑ کی قیادت میں کی گئی، جس میں اہم شواہد کی بنیاد پر ملزمان کو پکڑا گیا۔معاملے کی تفصیلات اس طرح ہیں
10 جنوری 2025 کو رنگا ریڈی گوڑہ گاؤں کے رہائشی چٹّنوری روی کمار نے راجاپور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ ان کے مطابق، ان کے گھر پر “بھارتی کمیونسٹ پارٹی (ماؤسٹ) تلنگانہ اسٹیٹ کمیٹی” کے نام سے دھمکی آمیز خط چسپاں کیا گیا تھا۔ خط میں ان کے علاوہ موجودہ جڑچرلہ MLA انیرودھ ریڈی اور ان کے حامیوں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی تھی، جس سے انہیں بدنام کرنے اور ڈرانے کی کوشش کی گئی۔پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کیس Cr. No. 8/2025 U/s 329(3)، 351(2) BNS کے تحت درج کیا اور ملزمان کی تلاش شروع کی۔تحقیقات سے پتہ چلا کہ مرکزی ملزم شیخ رفیق عرف بالو (A1)، جو پہلے سیاست میں سرگرم تھا اور انیرودھ ریڈی کے قریبی ساتھی کے طور پر کام کرتا تھا، حالیہ دنوں میں BRS پارٹی میں شامل ہو گیا تھا۔
انیرودھ ریڈی کی کامیابی سے ناخوش رفیق نے اپنے ساتھیوں کمّری بھگونت (A2)، محمد شاہ علی (A3)، اور شیخ توفیق (A4) کے ساتھ مل کر ایک سازش تیار کی۔رفیق نے ایک پرنٹنگ پریس کے ذریعے ماؤسٹوں کے نام سے جعلی لیٹر پیڈ تیار کروائے اور ان پر دھمکی آمیز مواد تحریر کیا۔ یہ لیٹر پیڈز عوامی مقامات پر چسپاں کیے گئے تاکہ MLA انیرودھ ریڈی اور ان کے حامیوں کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔14 جنوری 2025 کو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے رفیق اور اس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔ ان کے قبضے سے 29 لیٹر پیڈز، تین موبائل فونز، اور ایک موٹر سائیکل برآمد کی گئی۔ چوتھا ملزم شیخ توفیق فرار ہے اور پولیس اس کی تلاش میں مصروف ہے۔DSP وینکٹیشورلو، CI ناگارجنا گوڑ، SI کے. روی، اور راجاپور پولیس ٹیم نے اس کیس کو کامیابی سے حل کیا
۔ ضلع ایس پی نے پولیس ٹیم کی پیشہ ورانہ کارکردگی کی تعریف کی اور انہیں نقد انعام سے نوازا۔یہ معاملہ پولیس کی فوری کارروائی اور مؤثر تفتیش کا ایک اور مظہر ہے، جو عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔