حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا نے کہاکہ کانگریس کے ایک سالہ دورحکومت میں آدی واسی بستیوں کی ترقی رک گئی ہے۔آج آدی واسی کئی مسائل کا شکار ہیں اور مشکل حالات میں زندگی بسر کررہے ہیں۔کویتا نے پرزوراندازمیں کہاکہ محض وعدے اور اعلانات کے بجائے چیف منسٹر ریونت ریڈی قبائلیوں کی فلاح وبہبود اور ترقی کو یقینی بنائیں۔
قبائلیوں کے تمام مسائل کی یکسوئی کےلئے سنجیدہ اقدامات روبہ عمل لائے جائیں۔انہوںنے کہاکہ بی آرایس پارٹی کی جانب سے قبائلیوں کے حقوق کے تحفظ اور مسائل کی یکسوئی کےلئے جدوجہد کے نتیجہ میں ہی آج چیف منسٹر ریونت ریڈی نے قبائلی تنظیموں کے ذمہ داران سے ملاقات کی۔
انہوں نے کہاکہ یہ بی آرایس پارٹی کی بڑی کامیابی ہے۔کے کویتا نے چیف منسٹر کو مشورہ دیاکہ وہ صرف وعدے کرتے ہوئے خاموش نہ بیٹھ جائیں بلکہ وعدوں کی تکمیل کےلئے عملی اقدامات روبہ عمل لائیں۔انہوں نے بتایاکہ حال ہی میں وہ بی آرایس کے اراکین اسمبلی کے لکشمی اور انیل جادھو کے ساتھ بوتھ ‘آصف آباد اور خانہ پور حلقوں کی قبائلی بستیوں کا تفصیلی دورہ کی تھیں اور وہاں کے قبائلیوں کے درپیش مشکلات کا مشاہدہ کیاتھا۔
کویتا نے کہاکہ کے چندرشیکھر راﺅ کے دورحکومت میں آدی واسی بستیوں کو کافی ترقی دی گئی تھی تاہم کانگریس کے برسراقتدارآنے کے بعد آدی واسی بستیوں کی ترقی رک گئی ہے۔
انہوںنے کہاکہ پینے کے پانی کی سربراہی کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیاہے۔ریاستی حکومت اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر نے قبائلیوں کو زراعت کے جدید طریقوں سے واقف کروانے کےلئے متعدد منصوبوں کا آغاز عمل میں لایاتھا۔کانگریس حکومت کو ان منصوبہ جات کو جاری رکھناچاہئے۔رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے کہاکہ حکومت قبائلیوں کی تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ مرکوز کرے۔انہوں نے کہاکہ آج قبائلی موسمی امراض کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ریاستی حکومت قبائلی علاقوں کے عوام کو بروقت علاج ومعالجہ کی سہولتوں کی فراہمی میں بالکلیہ طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
کویتا نے کہاکہ کانگریس کے دورحکومت میں گروکل اسکولس تباہ ہوچکے ہیں۔طلبہ گروکل اسکولس میں حصول تعلیم سے خوفزدہ ہیں۔انہوںنے کہاکہ سمیت غذا کے باعث طلبہ کی اموات واقع ہورہی ہیں۔سمیت غذا کے واقعات کی روک تھام اور گروکلس کے مسائل کی یکسوئی کےلئے ریاستی حکومت کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔
سابق رکن پارلیمان نظام آباد کویتا نے آئی ٹی ڈی اے نظام کو مضبوط ومستحکم بنانے اور قبائلی بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔بی آرایس سربراہ کے سی آر کی دختر کویتا نے الزام عائد کیاکہ ریاستی حکومت قبائلیوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی کو نظر انداز کررہی ہے۔
انہوں نے قبائلیوں کی ترقی کےلئے فی الفور منصوبہ بندی اور عملی اقدامات کا مطالبہ کیا۔انہوںنے خبردار کیاکہ اگر حکومت قبائلیوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کی یکسوئی کو نظر انداز کرتی ہے تو بی آرایس پارٹی اپنی جدوجہد میں مزید شدت پیدا کرے گی۔کویتا نے کہاکہ قبائلیوں کی ترقی کےلئے ریاستی حکومت اپنے تمام وعدوں کو پورا کرے۔