نامیاتی کاشتکاری عام کرنے سادھو سنت نے سر پر جَو اُگائے

مہاکمبھ نگر: سناتن کلچر کے سب سے بڑے مہاکمبھ میں عجیب وغریب سنت اور سنیاسی نظر آرہے ہیں لیکن ان میں ماحولیاتی تحفظ اور نامیاتی کاشتکاری کا پیغام دینے والے بابا لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

سنگم کی ریت پر 13 جنوری سے مہا کمبھ شروع ہونے جا رہا ہے۔ مہا کمبھ میلے میں شرکت کے لیے ملک کے کونے کونے سے سادھو اور سنت پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ سنگم کی ریت پر بنائے گئے عارضی خیموں میں سخت مراقبہ اور تپسیا کریں گے۔

ان سنتوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے مخصوص لباس اور سادھنا کے منفرد انداز کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہتے ہیں۔ان سنتوں میں سون بھدر کے مارکونڈی سے آنے والے امرجیت یوگی بھی شامل ہیں۔ بابا امرجیت یوگی نے اپنے چوٹیوں میں جَو اگایا ہے۔

اس کے ذریعے وہ لوگوں کو ماحولیاتی تحفظ اور نامیاتی کاشتکاری کا پیغام بھی دے رہے ہیں۔ بابا امرجیت یوگی کے سر پر اگے ہوئے جَو کو دیکھنے کے لیے لوگ دور دور سے آرہے ہیں۔ مہا کمبھ میلے میں اپنی چوٹیوں میں جَو اگانے والے یوگی بابا امرجیت کی سادھنا کو دیکھ کر لوگ طرح طرح کی باتیں بھی کر رہے ہیں۔

بہت سے عقیدت مند ان کے لیے کھانے پینے کا انتظام کرتے ہیں۔یوگی امرجیت نے بتایا کہ انہوں نے پانچ سال کا سنکلپ لیا ہے۔ اس بار اس نے جو، چنے، اُڑد اور مونگ کے بیج بھی اپنی چوٹیوں میں لگائے ہیں۔ ان سب سے غافل ہو کر وہ اپنے سادھنا میں محو رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے آشرموں اور کیمپوں کے باہر جو بوتے ہیں اور جب ان کا کلپاواس مکمل ہو جاتا ہے تو وہ اسے بھگوان کو پیش کر کے چلے جاتے ہیں۔ لیکن ان کا عزم یہ ہے کہ اس کے دامن میں اگنے والا جَو کا پودا ایسا ہی رہے گا، جب تک فصل پک نہ جائے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *