شام کے معزول صدر بشار الاسد کی اہلیہ اسماء الاسد نے طلاق کے لئے دائر کی عدالت میں درخواست

شام کے معزول صدر بشار الاسد کی اہلیہ اسماء الاسد نے طلاق کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔

 

رپورٹس کے مطابق اسماء الاسد روس میں رہنا نہیں چاہتیں اور لندن واپس جانا چاہتی ہیں، اس لئے انہوں نے بشار الاسد سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔ اسماء نے روسی عدالت میں طلاق کی درخواست فائر کی ہے۔

 

واضح رہے کہ 11 دن کی شدت پسندانہ جھڑپوں کے بعد، اسلامی گروپ حیات تحریر الشام کی قیادت میں ایک باغی اتحاد نے بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹا دیا تھا،

 

جس کے بعد وہ اپنے خاندان کے ساتھ روس فرار ہو گئے تھے۔ روس نے “انسانی بنیادوں” پر بشار الاسد اور ان کے خاندان کو پناہ دی تھی۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق بشار الاسد بھی لندن جانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم روسی حکام نے ان کی جائیداد اور رقم ضبط کر لی ہے

 

۔ بشار الاسد شام سے ماسکو 270 کلوگرام سونا اور 2 ارب ڈالر لے کر گئے تھے۔ روس نے ان کے بھائی ماہر الاسد کو پناہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔

 

59 سالہ بشار الاسد نے 2000 میں اپنے والد حافظ الاسد کی وفات کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔ حافظ الاسد 1971 سے شام پر حکومت کر رہے تھے۔ 2011 ان کے دور حکومت کے لئے ایک اہم سال ثابت ہوا، جب ہزاروں شامی عوام جمہوریت کے مطالبے کے لئے سڑکوں پر نکلے، لیکن انہیں حکومتی جبر کا سامنا کرنا پڑا۔

 

جلد ہی مختلف مسلح باغی گروہ تشکیل پا گئے، اور 2012 کے وسط تک یہ احتجاج مکمل خانہ جنگی میں تبدیل ہو گیا۔ بشار الاسد کی اقتدار سے معزولی ماسکو کے لیے ایک بڑا دھچکا تھی،

 

کیونکہ روس اور ایران شام کے سابق صدر کے اہم حامی تھے اور 2015 سے شام میں فوجی مداخلت کر رہے تھے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *