[]
راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری نے کہا کہ امت شاہ کے بیان سے ثابت ہو گیا ہے کہ اگر لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کو 400 سیٹیں ملتیں تو بابا صاحب کا آئین ختم ہو جاتا اور ’مودی جی کا آئین‘ ہوتا۔
کانگریس نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے اختتام کے بعد جمعہ کو الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اس اجلاس کے دوران جو کچھ کیا، وہ فاشزم کی مثال ہے۔ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ احاطہ میں دھکا مُکی کے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کیا جائے اور اس کی طرف سے پولیس میں کی گئی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج ہو۔
راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے آج میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’امت شاہ کے بیان سے ثابت ہو گیا ہے کہ اگر لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کو 400 سیٹیں ملتیں تو بابا صاحب کا آئین ختم ہو جاتا اور ’مودی جی کا آئین‘ ہوتا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم اس مطالبہ پر قائم ہیں کہ وزیر داخلہ کو معافی مانگنی چاہیے اور عہدہ سے استعفیٰ دینا چاہیے۔ جس نے معمار آئین کی بے عزتی کی ہو، اسے وزارتی عہدہ پر نہیں رہنا چاہیے۔‘‘
پرمود تیواری نے پی ایم مودی سے معافی کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی کو معافی مانگنی چاہیے کیونکہ امت شاہ کی حمایت کر کے وہ بھی باباصاحب کی بے عزتی میں برابر کے شریک بنے ہیں۔‘‘ کانگریس لیڈر نے الزام عائد کیا کہ حال کے واقعات پر نظر ڈالیں تو جو کچھ مودی حکومت نے کیا ہے، وہ فاشزم کی مثال ہے۔ اسی لیے میں کہتا ہوں کہ بی جے پی ایک فاشسٹ پارٹی ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گگوئی نے بھی میڈیا کے سامنے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کتنا بھی دھیان بھٹکانے کی کوشش کر لے، لیکن امت شاہ کی تقریر سے متعلق 12 سیکنڈ کی ویڈیو برسراقتدار طبقہ اور امت شاہ پر بھاری پڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بی جے پی کو لگتا ہے کہ ایف آئی آر درج کرنے سے راہل گاندھی جھک جائیں گے، تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔