حضرت جنید بغدادیؒ کی روحانی رہنمائی کا عالمی اعتراف، تلنگانہ پیس نوبل ایوارڈ 2024 کا اعلان

[]

محبوب نگر: سجادہ نشین سیدالطائفہ حضرت الشیخ سیدنا جنید بغدادی الحسینیؒ فضیلت الشیخ حضرت مولانا الامیر محمد جدعان الجنیدی الحسینی حفظہ اللہ نے کہا کہ حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ پیران پیر، روشن ضمیر سیدنا عبدالقادر جیلانیؓ سے دو سو سال قبل دنیا میں تشریف لائے ہیں، اور جمیع سلاسل میں آپ کا علمی و روحانی فیضان جاری و ساری ہے جو تادیر شمس و قمر کی طرح جاری رہے گا۔

حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ کی کرامات، تعلیمات اور شخصیت کا پتا آپ کی سیرت کے مطالعہ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ کا شجرہ مبارکہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے فرمایا کہ حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ کا سلسلہ نسب سید شباب اہل الجنۃ حضرت سیدنا امام حسینؓ تک جاملتا ہے۔

15 دسمبر بروز اتوار شام خانقاہِ کنج نشین جنیدی البغدادیؒ اور دارالعلوم جنیدیہؒ کے اشتراک و زیراہتمام منعقدہ عظیم الشان پہلی تاریخی کانفرنس میں حضرت خواجہ شوقؒ ہال، اردو مسکن خلوت مبارک میں “امام جنید بغدادیؒ کانفرنس” کے دوران عربی اور انگریزی میں خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے اس امر کا انکشاف فرمایا۔

داعی کانفرنس حضرت مولانا سید شاہ ابونعیم طاہر انوار کنج نشین جنیدی البغدادی المعروف عرفان پاشاہ الحسینی الجنیدی نے کانفرنس کی صدارت کی، جبکہ سرزمین ہند کے حیدرآباد میں پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر منعقدہ اس کانفرنس میں فضیلۃ الشیخ الامیر محمد جدعان الجنیدی الحسینی، امیر قبیلہ السادۃ الجنیدیہ الحسینیہ فی العالم اور مدیر مکتب نقابۃ اشراف العراق فی الشمال العراق نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

اس کے علاوہ فضیلۃ الشیخ السید علی احمد الجنیدی الحسینی، امین العام العشیر والسادۃ الجنیدیہ الحسینیہ فی سعودی عرب اور فضیلۃ الشیخ السید حسن سلیمان الجنیدی الحسینی، امین العام قبیلہ السادۃ الجنیدیہ الحسینیہ فی العالم بھی اعزازی مہمان تھے۔

کانفرنس کا آغاز حافظ و قاری سید غوث حسن شرفی قادری کی قراءت کلام پاک اور جناب حافظ محمد تجمل احمد نقشبندی شرفی کی نعت شریف سے ہوا۔

جناب شمس ابوالعلاء نے تہنیتی کلام پیش کیا۔

سجادہ نشین حضرت جنید بغدادی الشیخ محمد جدعان قبلہ نے اپنے تقریبا نصف گھنٹے طویل خطاب میں کہا کہ ہمیں آج حیدرآباد میں موجود سیدالطائفہ حضرت سیدنا جنید بغدادی الحسینیؒ کی اولاد امجاد کی موجودگی سے حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ کی خوشبو کا احساس ہوتا ہے۔

انہوں نے شجرہ جنیدیہ بغدادیہ کو نگران کانفرنس حضرت مولانا میراں سید شاہ عمران پاشاہ کنج نشین جنیدی البغدادی کو عطا کیا۔

حضرت مولانا میراں سید شاہ عمران پاشاہ کنج نشین جنیدی البغدادی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت سید شاہ زین الدین کنج نشین جنیدی البغدادی الحسینیؒ 764ھجری میں پیدا ہوئے اور سرزمین بھارت کو 40 مریدوں کے ہمراہ گلبرگہ شریف، موجودہ کرناٹک میں تشریف لائے۔ پھر وہاں سے بیدر پہنچ کر ساری حیات مبارک وہیں پر گزاری۔

بیدر میں پانی کی غیر معمولی قلت ہو چکی تھی اور چالیس مرید وضو کر رہے تھے۔ سپہ سالار نے بادشاہ وقت کو مطلع کیا کہ کچھ صوفی حضرات بغداد شریف سے یہاں آئے ہوئے ہیں اور وضو کر رہے ہیں۔

بادشاہ وقت نے استدعا کی کہ حضرت یہاں خشک سالی اور قحط سالی کی وجہ سے انسانیت، جانور، کھیت و کھلیان مر رہے ہیں۔

حضرت سید زین الدین جنیدیؒ نے دو رکعت نماز پڑھ کر بارگاہ خداوندی میں دعا کی، جس کا اثر یہ ہوا کہ آج تک بیدر میں آبی قلت نہیں ہوئی۔

اس عمل کو بادشاہ وقت نے مشاہدہ کرنے کے بعد ایک صندوق، جس میں ساری بیدر کی چابیاں موجود تھیں، حضرت سید شاہ زین الدین جنیدیؒ کو دے دینے کی درخواست کی۔

تاہم حضرت زین الدین جنیدیؒ نے معذرت کرتے ہوئے فرمایا کہ میں مسافر آدمی ہوں، آپ اس صندوق کو حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو درازؒ کے حوالے کر دیں۔

بادشاہ وقت نے کہا کہ ہمارے پیالیس کی تعمیر کے وقت حضرت خواجہ بندہ نوازؒ کی خانقاہ کی تعمیر بھی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

اس وقت حضرت سید زین الدین جنیدیؒ نے حضرت بندہ نوازؒ کو ایک خط لکھا کہ آپ تشریف لائیں بیدر۔ حضرت بندہ نوازؒ نے 105 برس کی عمر میں سفر کی صعوبتوں کا عذر کرتے ہوئے اپنا جانشین حضرت ابوالفیضؒ کو حضرت سید شاہ زین الدین جنیدیؒ کے حوالے کر دیا۔

حضرت زین الدین جنیدیؒ کا وصال 9 ربیع الثانی 861ھ میں بیدر میں ہوا۔

آج بھی آپ کا آستانہ مرجع خلائق خاص و عام ہے۔

مولانا سید عمران پاشاہ کنج نشین جنیدی البغدادی الحسینی نے مزید کہا کہ ہمارے دادا حضرت سید شاہ ابوالخیر حسین کنج نشینؒ، بانی جامعہ نظامیہ، شیخ الاسلام والمسلمین عارف باللہ حضرت علامہ حافظ الحاج امام محمد انوار اللہ فاروقی رضوان اللہ علیہ کے گود میں پلے اور اپنی تمام حیات جامعہ نظامیہ کی ترقی و استحکام کے لئے وقف کی۔

انہوں نے جامعہ نظامیہ میں کئی اہم خدمات انجام دیں اور دائرہ المعارف العثمانیہ میں بھی اعلیٰ منصب پر فائز رہے۔

اس موقع پر خانقاہ کنج نشین فتح دروازہ کی جانب سے “تلنگانہ پیس نوبل ایوارڈ” برائے سال 2024 عیسوی حضرت مولانا محمد عبدالحمید رحمانی چشتی بانی و چیف ایڈیٹر روزنامہ سماج سدھار حیدرآباد دکن، جنوبی بھارت کے ممتاز عالم دین و نامور سینیئر صحافی اسد العلماء مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ و جنرل سیکریٹری کل ہند سنی علماء مشائخ بورڈ و چیف ایڈیٹر ادراک اردو/انگریزی آئ این آئی ٹی وی چینل محبوب نگر کا باوقار ایوارڈ ان کے صاحبزادہ نوجوان صحافی جناب محمد مکین انصاری ایڈیٹر آئ این آئی چینل کے حوالہ کیا گیا۔

ان کے علاوہ جناب سید عبدالغفار سب ایڈیٹر پٹریاٹک ویوز اردو، جناب سید توفیق شریف سماجی، ادبی، تعلیمی جہد کار، جناب ماسٹر سید احمد چیف بوڈو کان کراٹے و صدر میلاد کمیٹی فتح دروازہ کو مہمانان خصوصی کے دست اقدس سے ایوارڈز عطا کیے گئے۔

شہ نشین پر حضرت مولانا الحاج ابوعمار محمد عبدالقادر سیفیؔ عرفان اللہ شاہ نوری نقشبندی مجددی قادری چشتی بانی و مہتمم مدرسہ دارالعلوم سیف الاسلام خلوت، حضرت مولانا الحاج سید شاہ کاظم پاشاہ حسینی رضوی قادری شرفی سجادہ نشین خورد شرفی چمن، حضرت مولانا سید شاہ سعادات انوار کنج نشین المعروف عرفان پاشاہ الجنیدی الحسینی، حضرت مولانا سعادت انوار کنج نشین المعروف ارشاد پاشاہ الجنیدی الحسینی، حضرت مولانا پروفیسر سید شاہ زین العابدین المعروف حسینی پاشاہ سجادہ نشین آئینہ پور، امیر امارت امت اسلامیہ حضرت مولانا قاضی محمد عبدالرزاق نقشبندی مجددی قادری فارغ التحصیل جامعہ نظامیہ بانی و صدر آل انڈیا سنی اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن، حضرت مولانا سید شاہ شکیل احمد قادری سجادہ نشین عثمان آباد، حضرت مولانا سید شاہ ندیم اللہ حسینی سجادہ نشین بارگاہ حضرت سید شاہ راجو قتال حسینیؒ، حضرت مولانا حکیم شاہ محمد معیز الدین ملتانی قادری مولوی کامل جامعہ نظامیہ و سجادہ نشین ومتولی آستانہ



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *