روہت شرما کی کپتانی پرایک بار پھر بحث چھڑگئی، سوشل میڈیا پر شدید ٹرولنگ

[]

برسبن: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما کی کپتانی ایک بار پھر زیر بحث ہے۔ برسبین کے گابا اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوران روہت کی ناقص کپتانی پر مداحوں نے سوشل میڈیا پر غم و غصے کا اظہار کیا۔

میچ کے دوسرے دن، پہلے سیشن میں ہندوستان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کے تین اہم وکٹیں جلدی حاصل کیں۔ لیکن اس کے بعد اسٹیو اسمتھ اور ٹریوس ہیڈ نے اننگز کو سنبھالا اور بالترتیب شاندار سنچریاں اسکور کیں۔ دونوں بلے بازوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 242 رنز کی شراکت داری قائم کی اور آسٹریلیا کا اسکور 317 تک پہنچایا۔

روہت شرما نے اس میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا، جسے مداحوں نے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ دورانِ میچ، روہت نے اسمتھ کے کیچ کو بھی چھوڑ دیا، جو ایک اہم موقع تھا۔ مزید یہ کہ فیلڈنگ کی سیٹنگ میں بھی غلطیوں کی نشاندہی کی گئی۔ خاص طور پر اسمتھ اور ہیڈ کی بیٹنگ کے دوران دفاعی فیلڈنگ سیٹ کرنے پر روہت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

مداحوں کے علاوہ، سابق ہندوستانی کوچ روی شاستری نے بھی روہت کی کپتانی پر عدم اطمینان ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہیڈ کے خلاف انتہائی دفاعی فیلڈنگ کی حکمت عملی اختیار کرنا روہت کی بڑی غلطی تھی۔

آسٹریلیا کے سابق اوپنر ڈیوڈ وارنر نے بھی روی شاستری کی رائے سے اتفاق کیا اور کہا کہ ٹریوس ہیڈ کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اپنانی چاہیے تھی۔ اسی طرح ہندوستانی کرکٹ کے لیجنڈ سنیل گواسکر اور سابق کوچ سنجے بانگر نے بھی روہت کی حکمت عملی پر سوالات اٹھائے۔

ٹریوس ہیڈ نے ہندوستان کے خلاف مسلسل دوسری سنچری اسکور کی، جبکہ اسٹیو اسمتھ نے 17 ماہ کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔ آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں 405 رنز بنائے۔ ہندوستان کی جانب سے جسپریت بمراہ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ محمد سراج اور نیتیش ریڈی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

روہت شرما کی کپتانی اور حکمت عملی پر یہ میچ کئی سوالات اٹھا رہا ہے۔ مداح اور سابق کھلاڑی دونوں ہی بھارت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مزید جارحانہ اور مؤثر حکمت عملی کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *