شمشیر اسکول واقعہ،ایپا بھکتوں کی شر انگیزی کیس کو ایس آئی ٹی کے سپرد کرنے کی ضرورت

[]

حیدرآباد: شمشیر گنج کے چیتنیہ اسکول میں اپیا بھکتوں کی شر انگیزی اور طلبہ کو زد وکوب کرنے کے واقعہ کی تحقیقات اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم کے سپرد کرنے کی ضرورت ہے۔ ذرائع کے بموجب کل شمشیر گنج علاقہ میں سری چیتنیہ اسکول میں ساتویں جماعت کے ایک طالب علم پر حملہ کے الزام میں آج چھتری ناکہ پولیس نے 3 مختلف مقدمات درج کئے ہیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ ایپا بھکتوں نے اسکول کے احاطہ میں زبردستی داخل ہو کر کلاسس سے اقلیتی طلبہ کو باہر نکالا اور انہیں زد وکوب کیا تھا تاہم پولیس نے بھکتوں کے خلاف معمولی کیسس درج کئے ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ اس کیس‘ جسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی‘کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اس کیس کی تحقیقات اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کرنا ضروری ہے۔

مقامی پولیس اثر ورسوخ کے باعث کیس کو دبا سکتی ہے۔ دریں اثناآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی بہادر پورہ محمد مبین نے جمعرات کو اسکول کا دورہ کیا اور اسکول انتظامیہ سے بات چیت کی۔ انہوں نے مقامی پولیس اور اسکول انتظامیہ سے کہا کہ وہ اسکول کے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ اسکول میں طلباء کے درمیان مسائل کو جلد حل کرنے کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ باہر کے لوگوں کو اسکول کے معاملات میں مداخلت کرنے کی اجازت نہ ہو۔

 انہوں نے ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جنہوں نے گزشتہ روز طلبہ کو ہراساں کیا تھا۔ اس دوران شمشیر گنج میں حالات پرامن رہے اور اسکول میں پولیس کو تعینات کیا گیا۔

شمشیر گنج میں ایک پرائیویٹ اسکول میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی تھی، جب ایک ہجوم نے اسکول میں گھس کر طلباء کے ایک گروپ کو زدوکوب کیا تھا۔ بچوں نے مبینہ طور پر منگل کو ایک دوسرے کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لڑکے کے ستیم مبینہ طور پر مارا پیٹا تھا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *