محبت رسولؐ مسلمان کی زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ
دریدہ دہنوں، گستاخوں کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنانا ضروی
حیدرآباد 5 اکتوبر رسول اکرم صل اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس مسلمانوں کے لئے دونوں جہاں سے زیادہ عزیز ہے۔ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن نبی رحمتؐ کی شان میں ذرا برابر گستاخی کو ہرگز برداشت نہیں کرسکتا۔
نوجوان گولکنڈہ نے احتجاجی ریلی نکالی گئی اس ریلی میں ہزاروں عاشقان رسول لبیک یا رسول نعرے بلند کرتے ہوئے گولکنڈہ پوزیشن میں شکایت درج کروائی-
اس موقع پر مولانا قاری سید متین علی شاہ قادری امام و خطیب کی عید گاہ گنبدان قطب شاہی گولکنڈہ نے کہا کہ
ناموس رسالتؐ کے لئے مسلمان اپنی جان، مال، عزت، آبرو اپنا سب کچھ لٹانے تیار ہے۔
بھارت میں آئے دنوں شان رسالت مآبؐ میں گستاخی کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ دشمنان اسلام اس طرح کی حرکتوں کے ذریعہ مسلمانوں کے صبر و تحمل کو آزمانے کی کوششیں کررہے ہیں۔ ملک بھر میں مسلمانوں نے دریدہ دہنوں کے خلاف اپنی شدید جذبات اور احساسات کا اظہار کیا ہے۔ اس طرح کے واقعات کے خلاف دستور کے حدود میں اپنا رد عمل ظاہر کرنا ضروری ہے۔ دشمن یہ چاہتا ہے کہ بار بار اس طرح کی حرکتوں کے ذریعہ وہ مسلمانوں کو اس کا عادی بنادے تاکہ مستقبل میں مسلمان خاموشی اختیار کرلے۔
مولانا مفتی تجملحسین کامل جامع نظامیہ نے کہا کہ
ایک مسلمان کے لئے محبت رسول ؐ اس کی زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ ملک بھر کے مسلمان کسی بھی گستاخ یتی نرسنگھانند ہو یا رام گیری کی دریدہ دہنی پر خاموش نہ رہے۔ حکومتوں سے مطالبہ کیا جائے کہ کسی بھی مذہب کے بانی یا سربراہ یا مقدس شخصیات کے خلاف زبان درازی پر سخت ترین دفعات کے ساتھ مقدمات کا اندراج کرتے ہوئے کاروائی کی جائے۔ کسی مخصوص مذہب سے تعلق رکھنے والے کے خلاف امتیازی طور پر قانون کا استعمال نہ کیا جائے، کوئی بھی گستاخی پر تمام کے خلاف یکساں سلوک کیا جائے۔
مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ کس کی بھی گستاخانہ حرکتوں پر سخت کاروائی کرے اور مستقبل میں اس طرح کی حرکتوں کو روکنے قانون سازی کرے۔
گولکنڈہ قلعہ کے ذمہ داران نے غلام محی الدین خان پاشاہ بھائی، قاضی قاری طیب مومن قادری، شکیل علی خان۔ محمد اسلم۔ محمد رفیع۔ افضل فاروقی، عبدالعظیم، کوثر خان، معیز علی خان ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ گستاخوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور انہیں گرفتار کرنے پر ان کی رہائی کا سدباب کرے ان کی طویل حراست کو یقینی بناتے ہوئے سخت سزا دلوائے۔