- آیت اللہ جوادی آملی: ظالم کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہونا ملتکیلئے باعث فخر ہے جس کی مثال کل کا جمعہ ہے ۔
مولانا السید ضياء حسين الجعفري هندي
آیت اللہ العظمی جوادی آملی حفظہ اللہ نے ہفتہ کے دن اپنے درس میں اس ہفتے تہران میں منعقد ہونے والی نماز جمعہ کا ذکر کرتے ہوئے اسے فخر ملت قرار دیا اور فرمایا: کل کا واقعہ ملت کیلئے باعث افتخار ہے
حدیث میں آیا ہے کہ “السَّاکِتُ عَنِ الْحَقِّ شَیطانٌ أَخْرَسٌ” یعنی جو شخص حق بات کہنے کے وقت خاموش رہتا ہے، وہ ایک گونگا شیطان ہے۔ جو شخص حق بیان کرنے کی طاقت رکھتا ہو اور خاموش رہے، خوشی کے موقع پر لوگوں کو خوش نہ کرے اور غم کے وقت ان کی دلجوئی نہ کرے، وہ گونگا شیطان ہے۔ کل کا واقعہ ملت کیلئے باعث افتخار ہے ۔ یہ وہ قوم ہے جو اپنے بچوں کے ساتھ مل کر میدان میں آئی، کیا یہ فخر نہیں ہے؟
قرآن کریم میں کسی قوم کے بارے میں یہ نہیں فرمایا گیا کہ “لا تَزالُ تَطَّلِعُ عَلی خائِنَةٍ مِنهُم”. لیکن یہودیوں کے بارے میں فرمایا کہ، اے نبی! یہ دوسری قوموں سے مختلف ہیں، یہ ہر روز نئی سازشیں کرتے ہیں، اپ ہوشیار رہیں! ہمارے پاس کوئی ایسی قوم نہیں جیسی یہودی قوم ہے، جنہوں نے پیغمبر کے نام سے دستاویزات جعل کیں تاکہ جزیہ سے مستثنیٰ ہو سکیں، لیکن جب تحقیق کی گئی تو پتہ چلا کہ اس پر دستخط اور گواہی جعلی تھی۔ یہ وہی قوم ہے جو پیغمبر کے نام پر جعلی خطوط بناتی تھی، اور آج بھی صہیونی، بچوں کا قتل اور بے گناہ لوگوں کو مار رہے ہیں، یہ ظاہر ہے کہ وہ دوسروں سے مختلف ہیں!
لیکن مقتدر ایران نے خدا کی مدد سے ان کو خاموش کر دیا ہے، اور وعدہ صادق اول اور وعدہ صادق دوم کے بعد ہمارے لوگوں نے، مرد و عورت سب نے، اپنے بچوں کے ساتھ مل کر کہا کہ تمام دھمکیوں کے باوجود ہم نماز جمعہ میں شرکت کریں گے۔ یہاں تک کہ بعض لوگ دوسرے شہروں سے بھی اس نماز جمعہ میں شریک رہے ۔ کیا ان لوگوں کی قدردانی ان کا حق نہیں ہے؟
ہمیں ان لوگوں کی قدردانی کرنی چاہیے، ان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے، ان کے لیے دعا کرنی چاہیے، اور ان کی خدمت کرنی چاہیے۔ ہمیں ان لوگوں کے لیے ایسے وزیر اور ملازمین فراہم کرنے چاہئیں جو قوی اور امین ہوں۔ جو لوگ کسی ذمہ داری پر فائز ہیں، انہیں پاکیزہ ہونا چاہیے، اختلاس سے دور ہونا چاہیے، لوگوں کے مسائل حل کرنے چاہئیں اور ان کی قدر کرنی چاہیے۔
ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی اس ملت کو دنیا اور آخرت میں خیر، فلاح، اور عزت عطا فرمائے۔