[]
یہ معاملہ ریاست میں شوگر کوآپریٹیو کمیٹیوں، کتائی ملوں اور دیگر اداروں کی طرف سے ضلع اور کوآپریٹو بینکوں سے پیسے لینے سے متعلق ہے۔ ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یکم جنوری 2007 سے 31 دسمبر 2017 کے درمیان بینک میں بے ضابطگیوں سے سرکاری خزانے کو 25000 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔
ای او ڈبلیو نے تب الزام لگایا تھا کہ شوگر ملوں کو بہت کم شرحوں پر قرض دینے اور نادہندہ کاروباروں کے اثاثوں کو کم قیمتوں پر فروخت کرنے میں بینکنگ اور آر بی آئی کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔