افغانستان میں ہندوؤں اور سکھوں کے جائیداد حقوق بحال

[]

نئی دہلی: ہندوستان نے افغانستان کی طالبان حکومت کی طرف سے اقلیتوں کے املاک کے حقوق بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے مثبت قرار دیا ہے۔

آج یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا“ہم نے ایسی رپورٹیں دیکھی ہیں۔ اگر طالبان حکومت نے افغانستان میں ہندوؤں اور سکھوں کے املاک کے حقوق بحال کیے ہیں تو یہ ایک مثبت بات ہے۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت نے ہندو اور سکھ اقلیتوں کو زمینیں واپس کرکے مذہبی اقلیتوں کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ طالبان حکام نے بھی اس سمت میں کام شروع کر دیا ہے۔ افغانستان کی طالبان حکومت کے اس فیصلے کو ہندوستان کی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

میانمار میں اتر پردیش کے دو نوجوانوں کے اغوا کے واقعہ کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مسٹر جیسوال نے کہا کہ دونوں نوجوانوں کو رہا کر کے گھر واپس لایا گیا ہے۔ ہندوستانی مشن نے مقامی حکام کے ساتھ مل کر نوجوانوں کی بحفاظت واپسی میں کردار ادا کیا ہے۔

میانمار میں سیکیورٹی کی صورتحال پر ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ میانمار میں سیکیورٹی کی صورتحال غیر یقینی اور مسلسل بگڑ رہی ہے۔ یہ لڑائی خاص طور پر ریاست رخائن اور دیگر علاقوں میں جاری ہے۔ سیٹوے میں ہندوستانی قونصل خانے کے عہدیداروں کو ینگون بھیج دیا گیا ہے۔

کچھ عرصہ قبل ہم نے اپنے شہریوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی تاکہ وہ مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ میانمار کا سفر کرنے والوں کو مناسب حفاظتی پروٹوکول پر عمل کرنا چاہیے۔ ینگون میں ہندوستانی سفارت خانہ بھی ان کی دیکھ بھال کے لیے کام کر رہا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *