مودی جھوٹوں کے سردار- کھڑگے

[]

جے پور: کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو جھوٹوں کا سردار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دس سال پہلے عوام سے جو وعدے کئے گئے آج تک پورے نہیں ہوئے اور وہ جہاں بھی جاتے ہیں، کچھ نہ کچھ نیا جھوٹ بول کر آتے ہیں۔

مسٹر کھڑگے ہفتہ کو یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’اگر لوک سبھا انتخابات میں ہماری حکومت آتی ہے تو ہم عوام کو دی گئی تمام ضمانتوں پر عمل درآمد کریں گے، ہم جھوٹ بولنے والوں میں سے نہیں، جیسا کہ مودی جھوٹ بولتے ہیں اورہرجگہ جاتے ہیں کچھ نہ کچھ نیا جھوٹ بول کرآتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسٹرمودی نے کتنی ضمانتیں دی ہیں اور وہ عوام تک پہنچی ہیں۔ شروع میں انہوں نے ہر سال نوجوانوں کو دو کروڑ نوکریاں دینے کی گارنٹی دی تھی اور پچھلے دس سال میں 20 کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دی جانی چاہیے تھی لیکن نوجوانوں کو نوکری نہیں ملی۔

انہوں نے سوال کیا کہ مسٹر مودی وزیر اعظم ہیں، وہ جھوٹ کیسے بول سکتے ہیں لیکن وہ جھوٹے ہیں اور اس دوران وہ نوجوانوں کو نوکری نہیں دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے یہ بھی کہا تھا کہ بیرونی ممالک میں کانگریس والوں کا کالا دھن رکھا ہے اسے واپس لاکرملک کے ہر فرد کو 15 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، لیکن یہ وعدہ بھی پورا نہیں کیاگیا۔

مسٹر کھڑگے نے کہا کہ مسٹر مودی نے کسانوں کے لئے ان کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی ہے۔ اسی طرح اور بھی بہت سے وعدے عوام سے کیے لیکن پورانہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے مودی جی جھوٹوں کے سردارہیں اور وہ جھوٹ بولتے ہیں۔

مسٹر کھڑگے نے چورو میں جلسہ عام میں مسٹر مودی کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کسان پریشان ہیں اور خودکشی کر رہے ہیں لیکن انہوں نے کسانوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا اور کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کی بات کی جبکہ اس کا یہاں کے لوگوں سے کیا سروکار ہے، یہ بات کشمیر اور جموں میں بولتے تو اس کا اثر وہاں ہوتا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ کسانوں کے لیے کچھ نہیں کیا گیا، ان کے لیے کھاد کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی اور پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی، وہیں کانگریس نے راجستھان میں اندرا گاندھی کینال لا کر راجستھان کی تصویر بدل دی ہے۔

اندرا نہر سے لوگ خوش ہیں، کیا یہ مودی نے کیا؟ چمبل ویلی پروجیکٹ کانگریس نے کیا، کیا یہ بھی مودی نے کیا؟ ایسے کئی کام کانگریس کے دور میں ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس کے دور میں ریلوے کی ترقی ہوئی اور آج مسٹرمودی نئی ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر کریڈٹ لے رہے ہیں۔

مسٹر کھڑگے نے کہا کہ مسٹر مودی اپنی پارٹی کا نام تک نہیں لیتے اور کہتے ہیں، مودی ہے تو ممکن ہے۔ وہ کہتے ہیں یہ مودی کی گارنٹی، یہ میری گارنٹی لیکن یہ لفظ گارنٹی ہمارا چرا لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جو گارنٹی دی ہے اسے نافذ بھی کیا ہے اور کرناٹک و تلنگانہ میں چھ ضمانتیں دی اور ان پر عمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کون سے گارنٹی ہے، جھوٹ بولنے کے علاوہ کوئی گارنٹی نہیں ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مسٹر مودی عوام کو گمراہ کرتے ہیں اور کچھ نہیں کیا ہے، پھر بھی وہ کہتے ہیں کہ کانگریس نے کچھ نہیں کیا ہے، جب کہ ہم تو 55 سال کا حساب دے رہے ہیں لیکن وہ حساب نہیں دے رہے، صرف گالیاں دینے کا کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن وہ وقت آئے گا جب گدی سے اترنے کے بعد لوگ ان سے پوچھیں گے کہ ملک کے لیے کیا کیا؟

خارجہ پالیسی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر بار کہا گیا کہ ملک مضبوط ہوا، ٹھیک ہے مضبوط ہوا، کانگریس کے دور میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کرکے بنگلہ دیش بنادیاتھا لیکن آج چینی آکر یہاں قبضہ کر رہے ہیں، اس کا ذکر نہیں کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ہم مضبوط ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، اس لیے ہم 5 ضمانتوں سمیت 25 ضمانتیں لے کر آئے ہیں لیکن اس بارے میں مودی جی بات نہیں کرتے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *