[]
سنجے سنگھ نے کہا کہ یہ تاناشاہی کی شروعات ہے اور یہ جمہوریت اور ملک کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف لڑنے کے لیے وہ باپو سے آشیرواد مانگنے راج گھاٹ پہنچے ہیں۔
سنجے سنگھ نے کہا، ’’باپو نے انگریزوں کلے خلاف لڑائی لڑی تھی۔ اس وقت اظہار رائے کی آزادی بھی نہیں تھی۔ آج آزادی کے 77 برس بعد بھی ویسی ہی صورت حال ہے۔ میں نے باپو کی آخری آرام گاہ کے پاس یہ دعا کی ہے کہ اے بابائے قوم! آپ جہاں کہیں بھی ہیں، اس حکومت کو سمجھ دینے کا کام کریں!‘‘