[]
حیدرآباد: تین بچوں کے قتل کے بعد باپ کی خودکشی کیس میں اس وقت نیاموڑآیا جبکہ اس کیس کی تحقیقات کے دوران پولیس نے دوخود ساختہ رپورٹرس کوگرفتار کرلیا۔
سائبرآباد کمشنریٹ کے موکیلاپولیس اسٹیشن کے حدود میں تقریباً ایک ہفتہ قبل فینانس کاکاروبار کرنے والے این روی کمار نے اپنے تین بچوں کوموت کے گھاٹ اتار کر خودکشی کرلی تھی۔
اس سنسنی خیزکیس کی تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہواکہ ان خودساختہ رپورٹرس کی ہراسانی سے تنگ آکر روی کمارنے اپنے بچوں کوقتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی تھی۔
پولیس نے 2خودساختہ رپورٹرس کوروی کمار سے 25لاکھ روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام میں گرفتار کرلیاجبکہ 5رپورٹرس نے 25 لاکھ روپیہ کا مطالبہ کیاتھا۔
ذرائع کے بموجب ایک روزنامہ کے دو صحافی اوردیگر 3نے ملکر این روی کمار جو غیرقانونی فینانس کاکاروبار کرتا تھا کو دھمکاکر رقم کا مطالبہ کیا تھا۔
روی کمار کی کمپنی فینانس جی ایس ایس کاپتہ آفس آندھراپردیش میں ہے اس لئے ان ملزمین نے 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیاگیاتھا۔ تاہم کمار 10لاکھ روپے ادا کرنے پر رضامند ہوگیا۔
روی نے اپنی بیوی کا نیکلس فروخت کرکے ڈھائی لاکھ روپے ادا کئے اور ہوم گارڈ ناگراجو 18 لاکھ روپے روی کے ساتھ کاروبار میں لگائے تھے۔
یہ خودساختہ رپورٹس روی کوبلیک میل کرتے ہوئے 25 لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کررہے تھے جس سے تنگ آکر اپنے تینوں بچوں کا قتل کرکے خودکشی کرلی تھی۔ ا
س کیس میں جملہ 7 ملزمین بشمول 3خود ساختہ صحافی فرار بتائے گئے ہیں۔ روی کے تینوں بچوں کی موت اوراس کی خودکشی کے پیچھے یہ کہانی بتائی گئی ہے۔