ہندوستان میں 20 نقلی یونیورسٹیز ، یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کا بیان۔ فرضی یونیورسٹیز کی فہرست دیکھیں

[]

نئی دہلی: یونیورسٹی گرانٹ کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں 20 یونیورسٹیز نقلی ہیں۔ ایسی یونیورسٹیز کی تعداد دہلی میں سب سے زیادہ ہے، وہاں آٹھ نقلی یونیورسٹیز ہیں۔ ریاست اتر پردیش میں چار، آندھرا پردیش اور بنگال میں دو دو جبکہ دیگر ریاستوں میں فی کس ایک کے حساب سے ملک بھر میں جملہ 20 نقلی یونیورسٹیز ہیں۔

 

 

 

ان یونیورسٹیز کو ڈگری جاری کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ یو جی سی کے مطابق قواعد کے خلاف ورزی کرتے ہوئے بعض اداروں کی جانب سے ڈگری جاری کرنے کی بات ان کی علم میں آئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایسی یونیورسٹیز کی جانب سے دی جانے والی ڈگری اعلی تعلیم یا ملازمت کے لیے کام نہیں آئے گی اور یہ ڈگری ناقابل قبول ہوگی۔ان یونیورسٹیز کو ڈگری جاری کرنے کا حق ہی نہیں ہے یہ بات یو جی سی کے سیکرٹری منیش جوشی کی جانب سے جاری کردہ پریس نوٹ میں بتائی گئی ہے۔

 

 

 

نقلی یونیورسٹیز کی فہرست اس طرح سے ہے۔

آندھرا پردیش کے گنٹور میں واقع کرائسٹ نیو ٹیسٹمنٹ ڈیمڈ ینیورسٹی، وشاکھا پٹنم میں واقع بائبل اوپن یونیورسٹی آف انڈیا کا شمار نقلی یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے۔اسی طرح دہلی میں واقع نقلی یونیورسٹیز کی فہرست اس طرح سے ہے۔ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف پبلک اینڈ فزیکل ہیلتھ سائنس،کمرشیل یونیورسٹی لمیٹڈ دریا گنج، یونائٹڈ نیشنس یونیورسٹی، ووکیشنل یونیورسٹی،اے ڈی ار سینٹرک جیوریڈیکل یونیورسٹی، انڈین انسٹی ٹیوشن آف سائنسز اینڈ انجینیرنگ، وشوا کرما اوپن یونیورسٹی فار سیلف ایمپلائمنٹ، ادھیاتمک یونیورسٹی۔

 

 

 

 

اتر پردیش کی چار نقلی یونیورسٹیز کے نام گاندھی ہندی ودیا پیٹ، نیشنل یونیورسٹی اف الیکٹرو کامپلیکس ہومیوپیتھی، نیتا جی سبھاش چندر بوس یونیورسٹی (اوپن یونیورسٹی)، بھارتیہ شکشا پریشد بتائےگئےہیں۔مغربی بنگال کی دو نقلی یونیورسٹیوں کے نام انڈین انسٹی ٹیوٹ آف آلٹرنیٹو میڈیسن، انسٹی ٹیوٹ آف آلٹرنیٹو میڈیسن اینڈ ریسرچ اس کے علاوہ بدگانوی سرکار ورلڈ اوپن یونیورسٹی ایجوکیشن سوسائٹی (کرناٹک) سینٹ جانس یونیورسٹی (کیرالا) رضا عربیک یونیورسٹی (مہاراشٹر) شری بودھی اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن (پڈوچیری) بھی نقلی یونیورسٹیز کی فہرست میں شامل ہیں۔ءو جی سی کی ویب سائٹ پر ان فرضی یونیورسٹیز کی فہرست دیکھی جاسکتی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *