[]
عادل آباد: اپوزیشن جماعتوں پر جوابی وار کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی نے پیر کے روز کہاکہ”میرا بھارت میرا پریوار“ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پورا ہندوستان میرا خاندان ہے اوران کی زندگی’کھلی کتاب‘ جیسی ہے۔
ملک کے عوام کے تئیں اپنے عزائم کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عوام کی خدمت کے خوابوں کے ساتھ انہوں نے جوانی میں گھر چھوڑ دیاتھا۔ ضلع عادل آباد میں ایک عوامی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے”بطورسیوک“ خود کو عوام کی خدمت کے لئے وقف کردیاہے۔
اپوزیشن یہ کہتا ہے کہ میراکوئی خاندان نہیں ہے۔ اس کاجواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اس ملک کے 140 کروڑ عوام میراخاندان ہیں ”میرا بھارت میرا پریوار“ ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ان کی زندگی”کھلی کتاب جیسی ہے اوراس سے عوام بخوبی جانتے ہیں۔
ملک میں موروثی(خاندان) ریاست پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس ریاست کے لئے کئی چہرے ہیں مگر”جھوٹ اورلوٹ“ ان کامشترکہ کردار ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگرچیکہ خاندانی سیاست کے چہرے کئی ہوسکتے ہیں مگر جھوٹ اورلوٹ ان کے ایک جیسے کردار ہیں۔ مودی نے مزید کہاکہ ٹی آر ایس‘ بی آر ایس میں تبدیل ہوگئی مگرتلنگانہ میں بظاہر کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
علاقائی جماعت کو اقتدارسے بیدخل کرتے ہوئے کانگریس نے عنان حکومت سنبھالی مگر اس کے باوجود ریاست میں کچھ بھی اچھا نہیں چل رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ بی آر ایس نے اپنی حکومت کے دوران کالیشورم لفٹ پروجیکٹ کی طرح ’کئی اسکامس‘ کئے ہیں۔
کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے الزام عائد کیاکہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت اسکامس کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے فائیلوں پر بیٹھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چندرشیکھر راؤ نے تلنگانہ راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی داغ بیل ڈالی اور 2023 تک تقریباًایک دہائی تک حکمرانی کی۔ بعدازاں کے سی آر نے اپنی پارٹی ٹی آر ایس کو بی آر ایس سے موسوم کردیا۔
عوامی ریالی میں وزیراعظم مودی نے گذشتہ15 دنوں کے دوران انجام دیئے گئے مختلف ترقیاتی کاموں پر روشنی ڈالی اورکہاکہ یہ کام اتمانر بربھر بھارت سے وکست بھارت‘ سے مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آدی واسیوں کی بہبود کے لئے ان کی حکومت نے بہت کچھ کیاہے ان کاموں کے آگے خاندانی پارٹیاں نہیں ٹک پائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ آج پورے ملک میں مودی کی گارنٹی پر بحث جاری ہے۔
مودی کی گارنٹی کو کسی بھی صورت میں پورا کیاجائے گا۔ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔قبل ازیں ضلع میں 56 ہزار کروڑ سے زائد مختلف ترقیاتی کاموں کو عوام کے نام معنون کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے دعویٰ کیاکہ ہندوستان‘ دنیا کا واحد ملک ہے جس کی گذشتہ سہ ماہی میں گھریلو پیداوار 8.4 فیصددرج ہوئی ہے اوراس طرح ہندوستان ایک بڑی معیشت کے طورپر ابھر رہاہے۔
گذشتہ تین سے چار دنوں کے دوران دنیا بھر میں ہندوستان کی گھریلوترقی کی شرح 8.4 فیصد سے پر چرچے ہیں۔ اگر یہی رفتار برقراررہے تو ہندوستان‘ دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت‘ تلنگانہ عوام کے خوابوں کی تعبیر‘ ریاست کی ترقی کے لئے ممکنہ تعاون کررہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہاکہ وزیراعظم میرے بڑے بھائی کی طرح ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گجرات کی طرح تلنگانہ کی ترقی کے لئے بھی مودی کے تعاون کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے 56ہزار کروڑ مالیتی ترقیاتی کام جو برقی‘ ریل اورسڑک سے مربوط ہیں‘کاافتتاح و سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعظم کے سرکاری پروگرام میں گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن‘ چیف منسٹر ریونت ریڈی اوردیگر شریک تھے۔ ایک طویل عرصہ کے بعد تلنگانہ کے چیف منسٹر نے وزیراعظم مودی کا خیرمقدم کیا اورسرکاری پروگرام میں مودی کے ساتھ شہ نشین پر رہے۔
بی آر ایس سپریمو و سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے کئی مواقع پر وزیراعظم کے سرکاری دوروں سے دوری اختیارکی تھی۔نمائندہ ’منصف‘ عادل آباد کے مطابق وزیراعظم مودی نے کہاکہ تلنگانہ عوام یہ جان چکے ہیں کہ پریوار واد پارٹیوں کے چہرے الگ ہوسکتے ہیں لیکن ان کاکردار ایک ہی ہے۔جوایک جھوٹ دوسرا لوٹ۔ٹی آر ایس کے بی آر ایس بننے سے کچھ نہیں بدلا ویسے ہی ریاست میں کانگریس کے آنے سے کچھ نہیں بدلا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے عادل آباد کے پریہ درشنی اسٹیڈیم میں پارٹی کی جانب سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔نریندر مودی نے رام مندر کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ رام مندرکے سونے کے دروازے ہوں یا پھر مندر کے ستون ان کی تعمیر میں تلنگانہ کا کردار رہا ہے۔جس کیلئے سارا ملک تلنگانہ کی عوام کا مشکور ہے۔رام للا کا آشیروادسارے تلنگانہ پر ہے۔ترقی یافتہ بھارت اور ترقی یافتہ تلنگانہ کا مقصد ضرور حاصل کریں گے۔
تلنگانہ کی عوام کا مجھے آشرواد چاہیئے۔مجھے آپ کا پیار چاہیئے۔قبل ازیں وزیر اعظم نے آفیشیل پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے وہاں موجود سرکاری افسران ودیگر سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج مجھے تلنگانہ کی دھرتی پر 30سے زیادہ ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کرنے کا موقع ملا ہے۔یہ تمام کام میں ملک کے نام وقف کر رہا ہوں۔
ریاست تلنگانہ کے متعدد شعبہ جات میں 56ہزار کروڑ روپیوں کی لاگت سے ترقیاتی کاموں کا انجام دینے کا موقع ملا ہے۔مذکورہ شعبوں میں بجلی،ریلوے پروجیکٹس سڑکوں کی تعمیر و دیگر امور شامل ہے۔گزشتہ دس سالوں سے تلنگانہ میں ہر لحاظ سے ترقی دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ ضلع عادل آباد کی سر زمین ملک کے کئی ایک ریاستوں کی ترقی کی تاریخ رقم کرنے جارہی ہے۔
قبل ازیں کشن ریڈی نے بی آر ایس اور کانگریس پر کڑی تنقید کی اور بی جے پی کے ترقیاتی کاموں کاتذکرہ کیا۔جبکہ رکن اسمبلی عال دآباد پائل شنکراور رکن پارلیمان سویام باپوراؤ نے بھی خطاب کیا۔انھوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے عادل آباد کی ترقی کیلئے سمینٹ فیکٹری کے احیا کے علاوہ یونیورسٹی کے قیام و دیگر ترقیاتی کام کئے جائیں۔