[]
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی، جبری نقل مکانی اور وحشیانہ جرائم کا مرتکب ہوا ہے جس کی انسانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے مزید کہا: ہم صیہونیوں اور امریکہ سے کہتے ہیں کہ جو کچھ تم میدان جنگ میں حاصل کرنے میں ناکام رہے وہ اپنی مکروہ سیاسی چالوں سے ہرگز حاصل نہیں کر پاؤ گے۔
حماس کے سربراہ نے عرب ممالک سے کہا کہ وہ صہیونی دشمن کو رفح پر حملہ کرنے کی اجازت نہ دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر ایک کو غزہ کو بھوکا مارنے کی صیہونی امریکی سازش کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ ہم نے مذاکرات میں جو بھی لچک دکھائی ہے اس کی وجہ فلسطینیوں کا ناحق خون بہنے کے بارے میں ہماری تشویش ہے، اور ہم ان کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ جنگ میں ہمارے جوانوں کے ہاتھوں بری طرح پٹنے پر بوکھلا کر عورتوں اور بچوں کے قتل عام پر اتر آئی۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ مغربی کنارے میں جاری مظالم بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سبب بن رہے ہیں۔ ہم مقبوضہ مغربی کنارے، 1948 والے علاقوں اور قدس کے رہائشیوں سے کہتے ہیں کہ وہ رمضان المبارک کے پہلے دن سے ہی مسجد اقصیٰ میں حاضر ہوں۔