راجہ سنگھ کی اشتعال انگیزی، بمبئی ہائیکورٹ کے حکم کی کھلے عام خلاف ورزی

[]

ممبئی: تلنگانہ کے بی جے پی ایم ایل اے راجہ سنگھ نے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلاخوف وخطراشتعال انگیزی کی، حالانکہ بمبئی ہائی کورٹ نے چھترپتی شیواجی مہاراج کے یوم پیدائش کی یاد میں تقریب کی اجازت اس شرط پر دی تھی کہ نفرت انگیز تقاریر نہیں کی جائیں گی۔

تلنگانہ کے بی جے پی کے قانون ساز ٹی راجہ سنگھ نے اتوار کو میرا روڈ میں ایک ریلی میں فرقہ وارانہ ریمارکس کئے، باوجود اس کے کہ بمبئی ہائی کورٹ نے چھترپتی شیواجی مہاراج کے یوم پیدائش کی یاد میں تقریب کی اجازت اس شرط پر دی کہ نفرت انگیز تقاریر نہیں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے مجھے میرا روڈ میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی ،لیکن کوئی طاقت آپ کی محبت کے آگے نہ ٹھہر سکی۔ ہمیں اپنی آخری سانس تک عہد کرنا چاہیے کہ ہم ہندو راشٹر کو بچائیں گے، ہمیں لو جہاد اور گائے کے ذبیحہ کے خلاف لڑنا چاہیے اور اپنے مذہب کی حفاظت کرنی چاہیے۔ مغل شہنشاہ اورنگ زیب ہندوؤں کو تشدد اور قتل کرنے، ان کا مذہب تبدیل کرنے اور ہمارے مندروں کو منہدم کرنے کے لیے جانا جاتا تھا۔

میراروڈ کی اس ریلی میں یہ بھی دیکھا گیا کہ شیواجی کے یوم پیدائش پر نہیں بلکہ دوسرے مذہبی گروہوں کو نشانہ بناتے ہوئے اشتعال انگیز گانے چلائے گئے۔ ڈھول کی تھاپ پر موسیقی بجائی گئی اور پٹاخے پھوڑے گئے۔ جب بھگوا جھنڈے لہرائیں گے جس میں ’جے شری رام‘ کے نعرے لگائے گئے‘ دوپہر 3 بجے سے ہی ہزاروں لوگ اس تقریب کے لیے جمع تھے۔

پارٹی ایم ایل اے گیتا جین، جنہوں نے ماضی میں اشتعال انگیز تقریریں کی ہیں، نے بھی اجتماع سے پہلے فرقہ وارانہ ریمارکس دیے، ”یہ وہی جگہ ہے جہاں ہندوؤں پر پتھراؤ کیا گیا تھا اور ہم اسے نہیں بھولے۔ ہم نامکمل رام مندر پران پرتیشتھا کی تقریبات کو ختم کرنے کے لیے واپس آئے ہیں اور ہمیں کوئی نہیں روک سکتا،‘‘

یہ واقعہ شب برات کے دن بھی ہوا، جسے مسلم کمیونٹی نے مغفرت کی رات کے طور پر منایا۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں سخت پولیس بندوبست رہا اور انہیں پولیس چھاؤنی میں تبدل کردیا گیا تھا۔

میرا روڈ نے 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کے تقدس کے موقع پر فرقہ وارانہ واقعات دیکھے تھے۔ اس تقریب سے پہلے، میرا-بھیندر کے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس شری کانت پاٹھک نے کہا تھا ریزرو سے تقریباً 2000 پولیس اہلکار مسٹر راجہ سنگھ کی تقریر سے قبل میرا روڈ کے مختلف مقامات پر پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

چونکہ جنوری میں علاقے میں ہونے والے تشدد کی یادیں ابھی بھی تازہ ہیں اور ہم کسی چیز کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتے۔ بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق مسٹر راجہ سنگھ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ کوئی ایسی اشتعال انگیز تقریر نہ کریں جس سے شہر میں بدامنی پھیلے۔ ہم زیادہ محتاط ہیں؛ پولیس واقعہ کی ریکارڈنگ کر رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس بار کچھ بھی ہاتھ سے نہیں جائے گا۔

ہائی کورٹ نے 23 فروری کو میرا روڈ میں جلوس اور ریلی کی اجازت دی تھی لیکن راجہ سنگھ اور دوسرے بی جے پی لیڈران اشتعال انگیزی سے باز نہیں آئے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *