اسرائیل کے دباؤ میں ہرگز نہیں آئیں گے، حماس رہنما

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ میں  حماس کے نائب صدر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز کی غزہ میں جاری جنگ کو تقریباً 5 ماہ گزرنے کے بعد بھی صیہونی فوج کے خلاف مزاحمت جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض فوج کے جرائم کا دائرہ امداد کے لئے صف میں کھڑے شہریوں تک بھی پھیل گیا ہے۔ ہماری قوم قحط اور اجتماعی قتل جیسے تباہ کن حالات میں جی رہی ہے جب کہ پوری دنیا قابض رجیم کے جرائم کے خلاف اپنے اخلاقی امتحان میں مکمل طور پر ناکام رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی قوم کے دل میں مزاحمت اب بھی موجود ہے۔ مزاحمت اور ہمارے عوام فلسطینیوں کے جائز حقوق کے دفاع پر اصرار کرتے ہیں۔

الحیہ نے مزید کہا کہ قابض صیہونی رفح میں اسی طرح ناکام ہوں گے جس طرح وہ غزہ کی پٹی کے شمال اور مرکز میں کنٹرول حاصل میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی اپنے قیدیوں کی واپسی اور مزاحمت کو ختم کرنے کے اپنے مذموم مقاصد میں ناکام رہے ہیں۔

الحیہ نے کہا کہ ہم کسی بھی حالت میں قابض رجیم کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ جب تک قابض رجیم قیدیوں کی واپسی اور غزہ کی پٹی سے انخلاء کو مسترد کرتی ہے تب تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔ اسرائیلی  اپنے قیدیوں کو صرف اس صورت میں چھڑا سکتے ہیں کہ جب وہ ہماری قوم تک امداد کی ترسیل، جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کا مقصد صیہونی قیدیوں کی واپسی نہیں بلکہ وہ جنگ کو طول دینے کے لیے انہیں مروا کر اپنے سیاسی اہداف حاصل کرنا چاہتا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *