[]
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ نیوز چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک لبنان کی سرحدوں سے متصل صہیونی بستیوں کے 427 رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حزب اللہ اور فلسطینی گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے آغاز سے اب تک بستیوں کے 80 فیصد مکانات راکٹوں کی زد میں آکر تباہ ہو چکے ہیں۔
عبرانی روزنامہ یدیعوت احرونوت کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی سرحد سے بیشتر صیہونی فوجوں کی واپسی کے بعد سرحدی صہیونی بستیوں کی حفاظت کی ذمہ داری مقامی وارننگ اور پروٹیکشن ٹیموں کی ہوگی اور اگر ضرورت پڑی تو فوج بھی مداخلت کرے گی۔
تاہم صہیونی فوج کے اس فیصلے سے صہیونی آباد کاروں میں خوف اور عدم تحفظ کے احساس میں اضافہ ہوا ہے۔ مقامی امدادی ٹیموں میں سے ایک کے کمانڈر نے مذکورہ اخبار کو بتایا کہ انہوں نے جنگ کے بعد تک ہمارا ساتھ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہوں نے ہمیں چھوڑ دیا ہے جب کہ جنگ ابھی جاری ہے۔
صیہونی بستیوں کے مکینوں نے واضح کیا ہے کہ جب تک حزب اللہ کے میزائل حملوں کا خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا وہ اپنے گھروں کو واپس نہیں جائیں گے۔
واضح رہے کہ لبنان کی اسلامی مزاحمت کے ذرائع ابلاغ نے حال ہی میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق غزہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک حزب اللہ نے 961 فوجی آپریشن کیے ہیں، جن میں 22 بستیوں، 45 سرحدی چوکیوں کو تباہ کیا گیا اور سرحد سے دور 19 علاقوں پر 122 میزائل داغے ہیں۔
اس کے علاوہ 500 سے زائد رہائشی یونٹس، 178 بنکرز اور فوجی ٹھکانوں اور 26 کمانڈ سینٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔
اس رپورٹ میں قابض صیہونی فوج اور حزب اللہ کے درمیان سرحدی جھڑپوں کے دوران دوہزار اسرائیلی فوجیوں کے ہلاک یا زخمی ہونے کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔