[]
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ’’گیانواپی اور کسی مسجد کے بارے میں یہ جو باتیں کہی جاتی ہیں کہ مندر کو مہندم کر کے مسجد بنائی گئی ہے تو یہ غلط ہے۔ اسلام میں چھینی ہوئی زمین پر مسجد نہیں بنا سکتے۔ پہلی مسجد جو بنی اس کی بھی زمین خریدی گئی تھی۔‘‘ واضح رہے کہ گزشتہ کل وارانسی کی ضلع عدالت نے ہندو فریق کو مسجد کے تہہ خانے میں پوجا پاٹھ کی اجازت دی تھی، جس کے بعد سے وہاں پر مسلسل پوجا کی جا رہی ہے۔ مسلم فریق کی جانب سے ضلع عدالت کے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی گئی ہے جس پر سماعت کے لیے عدالت نے 6 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔