[]
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست کو جمعہ کے روز مسترد کر دیا۔
جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی خصوصی بنچ نے درخواست کو مسترد کر دیا اور سورین سے کہا کہ وہ اپنی ضمانت کے لیے جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔
سورین کو جھارکھنڈ میں مبینہ زمین گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں مرکزی تحقیقاتی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کو ایک ڈرامائی پیش رفت کے بعد گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے بدھ کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ریاست کی خصوصی عدالت نے انہیں جمعرات کو ایک دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔
عدالت عظمیٰ کی بنچ نے جمعہ کو درخواست خارج کرتے ہوئے عرضی گزار کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل سے پوچھا، ”آپ کو ہائی کورٹ کیوں نہیں جانا چاہئے؟ عدالتیں سب کے لیے کھلی ہیں۔‘‘
خصوصی بنچ نے وکیل سے یہ بھی کہا، ’’ہائی کورٹس بھی آئینی عدالتیں ہیں۔ اگر ہم ایک شخص کو اجازت دیتے ہیں تو ہمیں سب کو دینا ہوگا۔
سورین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے یہ بھی استدلال کیا کہ عدالت عظمیٰ کومعاملے پر غور کرنے کا ہم وقتی دائرہ اختیارحاصل ہے۔ مسٹر سبل نے کہا کہ یہ عدالت ہمیشہ اپنی صوابدید کا استعمال کر سکتی ہے۔
ان دلائل کا بنچ پر کوئی اثر نہیں ہوا اور اس نے درخواست کو مسترد کر دیا۔
اس کے بعد مسٹر سبل نے بنچ سے اپیل کی کہ ہائی کورٹ کے ذریعہ کیس کی سماعت کے لئے ایک وقت کی حد مقرر کی جائے۔
اس پر بنچ نے کہا کہ ہم ہائی کورٹ کو کنٹرول کرنے نہیں جا رہے ہیں۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو، ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے، نے دلیل دی کہ فوری کیس کی سماعت کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو اس طرح کے فوائد کبھی نہیں ملیں گے۔
اس پر مسٹر سبل نے کہا کہ انہوں نے (مرکزنے) سورین کی حکومت کو گرانے کی کوشش کی۔
سابق وزیر اعلیٰ سورین نے جمعرات کو دائر اپنی درخواست میں التجا کرتے ہوئے اپنی گرفتاری کو غیر منصفانہ، من مانی اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دینے کی درخواست عدالت عظمیٰ سے کی تھی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے جمعرات کو سورین کی درخواست پر جلد سماعت کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمعہ کو اس کی سماعت کرے گی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے زمین گھوٹالے سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں ڈرامائی پیش رفت میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے اپنی گرفتاری کے خلاف ایک دن بعد جمعرات کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
بنچ کے سامنے، مسٹر سبل اور مسٹر سنگھوی نے سورین کی عرضی پر فوری سماعت کی درخواست کی تھی کہ ان کی گرفتاری کا طریقہ ملک کی سیاست پر سنگین اثر ڈالے گا۔
درخواست گزار سورین کے وکیل نے کہا تھا کہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے، کیونکہ وزیر اعلیٰ کو عام انتخابات سے چند ماہ قبل گرفتار کیا گیا۔
سورین کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ ای ڈی کی جانب سے درخواست گزار کو بدھ کی شام 5 بجے گرفتار کیا، تاہم گرفتاری میمو میں کہا گیا ہے کہ یہ رات 10 بجے کی گئی تھی۔
ای ڈی نے بدھ کے روز سورین کو ریاست کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ سونپنے کے لئے گورنر بھون جانے سے پہلے (مبینہ طورپر) ہی گرفتار کرلیاتھا۔