[]
نئی دہلی _ 29 جنوری ( اردولیکس ڈیسک) آل انڈیا امام آرگنائزیشن کے چیف ڈاکٹر امام عمیر احمد الیاسی کی ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی کی تقریب میں شرکت کے بعد ان کے خلاف فتویٰ جاری کیا گیا۔
امام کے خلاف جاری ہونے والے فتوے میں اسے ‘کافر’ قرار دیا گیا ہے اور اس میں ان کی جان کو لاحق خطرات بھی شامل ہیں۔ یہ فتویٰ مبینہ طور پر مفتی صابر حسینی نے جاری کیا تھا، جو ‘مفتی کلاسز’ کے نام سے ایک ادارہ چلاتے ہیں۔
ان کے خلاف فتوی جاری ہونے پر چیف امام نے کہا کہ چیف امام کے طور پر، مجھے شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیترا سے دعوت نامہ موصول ہوا، میں نے دو دن سوچا کیونکہ میرے لیے یہ میری زندگی کا سب سے بڑا فیصلہ تھا۔ پھر میں نے ملک کی ہم آہنگی کے لیے فیصلہ کیا۔ قومی مفاد میں میں نے ایودھیا جانے کا فیصلہ کیا، ایودھیا میں باباؤں، سنتوں اور ایودھیا کے لوگوں نے میرا استقبال کیا، وہاں سے میں نے محبت کا پیغام دیا۔
چیف امام نے بتایا کہ میں نے پیغام محبت میں کہا کہ ہماری ذاتیں مختلف ہو سکتی ہیں، ہمارے فرقے مختلف ہو سکتے ہیں، ہمارے عبادت کا طریقہ مختلف ہو سکتا ہے، ہمارے تمام مذاہب مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن ہمارا سب سے بڑا مذہب انسان اور انسانیت ہے۔ . ہم ہندوستان میں رہتے ہیں اور ہم سب ہندوستانی ہیں۔ آئیے ہم سب مل کر ہندوستان کو مضبوط کریں، ہندوستانیت کو مضبوط کریں۔ قوم سپریم ہے
Now, fatwa issued against chief imam of All India Imam Organisation Dr Imam Umer Ahmed Ilyasi.
Why?
He attended Shri Ram’s pran pratishtha ceremony in Ayodhya.
Total respect for this dude.
Just listen to him👇🏼pic.twitter.com/xxASaximTR— Abhijit Majumder (@abhijitmajumder) January 29, 2024