[]
ٹوکیو: چین نے ہنگامی صورت حال میں امریکی جہازوں کو تائیوان کے قریب آنے سے روکنے کے لئے تائیوان کے ارد گرد مستقل طور پر چارجنگی جہاز تعینات کر دیے ہیں۔
جاپانی اخباریومیوری شنبن نے پیر کو سرکاری ذرائع کے حوالے سے یہ خبر دی۔
اس سے قبل اگست 2022 میں امریکی پارلیمنٹ کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے جواب میں کی گئی مشق کے حصے کے طور پر بحری جہازوں کو تعینات کیا گیا تھا۔
اخبار کے ساتھ منسلک نقشے کے مطابق جنگی جہاز جزیرے کو تین اطراف سے گھیرے ہوئے ہیں۔ جنگی جہاز شمالی، جنوب اور مشرق سے جزیرے کو محاصرے میں لے رہے ہیں اورچینی ساحل کو کھلا چھوڑ رہے ہیں۔
ان بحری جہازوں میں سے ایک ان علاقوں کے مغرب میں ہے، جنہیں چین میں ڈیاویو جزائر اور جاپان میں سینکاکو جزائر کے نام سے جانا جاتا ہے۔
جاپان کی کابینہ کے چیف سکریٹری یوشیماسا حیاشی نے پیر کو باقاعدہ نیوز کانفرنس کے دوران صورتحال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
قابل ذکر ہے کہ چین تائیوان کے ساتھ غیر ملکی ریاستوں کے کسی بھی سرکاری رابطے کی مخالفت کرتا ہے اور اس جزیرے پر چینی خودمختاری کو غیر متنازعہ سمجھتا ہے۔
سال 2022 اور 2023 میں اعلیٰ رینکنگ والے امریکی وفود کے تائیوان کے دورے کے جواب میں، چینی فوج نے جزیرے کے قریب بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں شروع کی تھیں اور اسے تائیوان کے علیحدگی پسندوں اور غیر ملکی طاقتوں کے لئے ایک انتباہ قرار دیا تھا۔